بریلی: جہیز کے لیے عورت کا قتل، شوہر اور سسرال والوں کو سزائے موت

بریلی کی فاسٹ ٹریک کورٹ کے جج روی کمار دیواکر نے جہیز کے لیے قتل کے معاملے میں شوہر اور سسرال والوں کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے موت کی سزا سنائی۔ جج نے کہا کہ شوہر کو بیوی کی خوبیوں سے زیادہ جہیز میں ملنے والی گاڑی اور نقدی کا لالچ تھا، جس کے باعث انہوں نے اپنی بہو کو قتل کر دیا۔
بریلی کی مقامی عدالت نے ایک جہیز کے قتل کے معاملے میں شوہر اور اس کے والدین کو سزائے موت سنائی ہے۔ فاسٹ ٹریک کورٹ نے جمعرات کو یہ تاریخی فیصلہ سنایا۔ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سرکاری وکیل دگمبر سنگھ نے بتایا کہ 19 سالہ فراح کو یکم مئی 2024 کو اس کے سسرال میں قتل کر دیا گیا تھا۔ شادی کے صرف ایک سال بعد ہی اس کے شوہر اور سسرال والے اسے جہیز کے لیے تنگ کر رہے تھے۔ فراح کے شوہر اور اس کے خاندان والے جہیز میں موٹر سائیکل کی مانگ کر رہے تھے۔
عدالت نے فراح کے شوہر مقصود علی (25)، اس کے سسر صابر علی (60) اور اس کی ساس مسیتان عرف ہمشیرن (55) کو قتل کا مجرم قرار دیا۔ تینوں کو عدالت نے جہیز کے قتل اور قتل کی سازش کے الزامات میں سخت سزا دی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ معاشرے میں بیٹیوں کو بوجھ سمجھنے کا ذہن ہی جہیز کی رسم کو فروغ دیتا ہے۔ جج نے تنبیہ کی کہ اگر ایسے معاملات میں نرمی برتی گئی تو اس سے معاشرتی سطح پر جرائم میں اضافہ ہوگا۔