سڑک پر نماز پر پابندی، خلاف ورزی پر پاسپورٹ ضبط کی وارننگ

میرٹھ پولیس نے سڑکوں پر عید کی نماز پر پابندی عائد کرتے ہوئے خلاف ورزی پر پاسپورٹ اور لائسنس منسوخی کی وارننگ دی، جس پر مرکزی وزیر جینت چودھری نے سخت تنقید کی۔
اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں پولیس نے عید کی نماز کے لیے سڑکوں پر اجتماع پر پابندی عائد کرتے ہوئے سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ پولیس کے مطابق نماز صرف مساجد اور عیدگاہوں میں ادا کی جائے گی، اور جو لوگ سڑک پر نماز پڑھتے پائے گئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جس میں ایف آئی آر درج کرنا، پاسپورٹ اور ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش شامل ہوگی۔
میرٹھ کے ایس پی سٹی آیوش وکرم نے واضح کیا کہ تمام مذہبی رہنماؤں اور اماموں سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ نمازیوں کو سڑکوں پر نماز پڑھنے سے روکیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس بھی کچھ افراد نے سڑک پر نماز ادا کی تھی، جس کے نتیجے میں 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا اور 80 سے زیادہ افراد کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس بار بھی پولیس سخت نگرانی کر رہی ہے۔
اس معاملے پرآرایل ڈی لیڈروزیر جینت چودھری نے پولیس کے اقدام پر اعتراض کیا اور کہا کہ ’’پولیس کا یہ کہنا کہ وہ پاسپورٹ ضبط کر لیں گے، درست نہیں ہے۔ انتظامیہ سڑکوں کو صاف رکھنے کے لیے بات چیت کر سکتی ہے، مگر اسے حساسیت کے ساتھ انجام دینا چاہیے انہوں نے پولیس کے اس حکم کا موازنہ جارج اورویل کے ناول “1984” میں بیان کی گئی پولیسنگ سے کیا۔ انہوں نے آر ایس ایس کے اخبار ’’آرگنائزر‘‘کے ایک مضمون کا حوالہ بھی دیا۔
چودھری نے کہا، ’’میرا مطلب یہ ہے کہ پولیس کو یہ نہیں کہنا چاہیے کہ ہم پاسپورٹ ضبط کر لیں گے۔ انتظامیہ سڑکیں صاف رکھنے کی بات کر سکتا ہے، لیکن اس کے لیے حساسیت کے ساتھ سماج کے لوگوں سے بات چیت کرنی چاہیے۔‘‘
پولیس نے اعلان کیا ہے کہ حساس علاقوں میں ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جائے گی، اور سوشل میڈیا پر بھی سخت نظر رکھی جائے گی تاکہ کسی بھی قسم کی افواہوں یا اشتعال انگیزی کو روکا جا سکے۔ حکام کے مطابق اگر کوئی شخص سڑک پر نماز پڑھنے کے ضابطے کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کا پاسپورٹ اور ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کیا جا سکتا ہے، اور نئے پاسپورٹ کے لیے عدالت سے این او سی (نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ) لینا لازمی ہوگا۔