خبرنامہ

ایران پر حملے: اقوام متحدہ کا امن کی اپیل، جوابی کارروائی کا خدشہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع کو روکنے اور فوری مذاکرات کے آغاز پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فریقین نے فی الفور عملی اقدامات نہ کیے تو خطہ بدلے در بدلے کے ایک خطرناک سلسلے میں داخل ہو سکتا ہے، جس کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔ انھوں نے خبردار کیا کہ مشرق وسطیٰ کے عوام مزید جنگ و جدل کے متحمل نہیں ہو سکتے اور ایران کو یاد دہانی کرائی کہ اسے جوہری عدم پھیلاؤ کے عالمی معاہدے کی مکمل پاسداری کرنی چاہیے۔ادھر عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے ایران میں امریکی حملوں کے بعد جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان پر تشویش ظاہر کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگرچہ فوری طور پر کوئی تابکار مواد خارج نہیں ہوا، لیکن نطنز جیسے حساس مقامات کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہوئے ہیں۔ گروسی کے مطابق بجلی کا بنیادی نظام اور یورینیم ذخیرہ کرنے والے کچھ زیرِ زمین کمرے شدید متاثر ہوئے ہیں اور جوہری تحفظ کے لیے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ انھوں نے خبردار کیا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کا موقع تیزی سے کم ہوتا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے عامر سعید عرفانی نے امریکہ کے حالیہ فضائی حملوں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی اور اسرائیلی وزیراعظم پر الزام عائد کیا کہ وہ واشنگٹن کو ایک نئی اور بے بنیاد جنگ میں دھکیل رہے ہیں۔ ان کے بقول امریکہ کی یہ کارروائیاں اُس کی سیاسی تاریخ پر ایک اور بدنما دھبہ ہیں اور اس کے نتائج دونوں ممالک کو بھگتنا پڑیں گے۔روس اور چین نے بھی امریکہ اور اسرائیل کے اقدامات کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔ روسی نمائندے نے اسے اقوام متحدہ کے ایک خودمختار رکن ملک کے خلاف سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور خبردار کیا کہ ان حملوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے اثرات ناقابلِ پیشگوئی ہو سکتے ہیں۔ چین نے بھی امریکہ پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔
دوسری جانب برطانیہ نے اگرچہ ان حملوں میں اپنی شمولیت کی تردید کی، مگر ایران کے جوہری پروگرام کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اسے سختی سے محدود کرنے کا مطالبہ کیا۔ امریکی نمائندہ ڈوروتھی شیا نے کہا کہ ان حملوں کا مقصد ایران کی جوہری صلاحیتوں کو محدود کرنا تھا اور یہ اقدام امریکہ کی سلامتی اور اس کے اتحادیوں کے دفاع کے تحت اٹھایا گیا۔ انہوں نے تہران کو خبردار کیا کہ کسی بھی جوابی کارروائی کا سخت جواب دیا جائے گا۔ایران کی جانب سے ممکنہ ردِعمل کی بھی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایران اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے اور یہ حملے خالی نہیں جائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکہ اور اسرائیل نے نطنز، فورڈو اور اراک جیسے مقامات کو نشانہ بنایا جن میں کئی تنصیبات شہری مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی اپنے خطاب میں خبردار کیا کہ دشمنوں کو اس جارحیت کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر