نیویارک میں بھارت اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کی اہم ملاقات

بھارت و امریکہ وزرائے خارجہ کی نیویارک ملاقات، ایچ۔1 بی ویزا و تجارتی مسائل پر گفتگو، تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق رائے۔
بھارت کے وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر اس وقت امریکہ کے دورے پر ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ان کی امریکی ہم منصب مارکو روبیو سے بھی ملاقات ہوئی جو کئی اعتبار سے نہایت اہم سمجھی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں مختلف دوطرفہ اور عالمی امور پر تبادلۂ خیال ہوا، تاہم ابھی تک تفصیلات عام نہیں کی گئیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بات چیت میں ایچ۔1 بی ویزا اور تجارتی محصولات جیسے حساس معاملات بھی شامل رہے ہوں۔ یاد رہے کہ اس سال جنوری اور گزشتہ سال جولائی میں دونوں وزرائے خارجہ واشنگٹن میں مل چکے ہیں لیکن بڑھتے تجارتی تناؤ کے بعد یہ پہلی آمنے سامنے ملاقات ہے۔
حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک فیصلہ کرتے ہوئے ایچ۔1 بی ویزا کی درخواست فیس میں بھاری اضافہ کیا ہے جو تقریباً 88 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ یہ قانون 21 ستمبر سے نافذ ہو چکا ہے جس سے بھارتی ماہرین کو خاصا دھچکا لگا ہے کیونکہ بڑی تعداد میں بھارتی پروفیشنل اسی ویزا کے ذریعے امریکہ میں ملازمت کرتے ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کی سخت پالیسیوں کے باوجود دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کے امکانات بھی نظر آ رہے ہیں۔ اس وقت بھارت اور امریکہ ایک دوطرفہ تجارتی معاہدے پر کام کر رہے ہیں جس کے لیے بھارتی وزیر تجارت پیوش گوئل کی قیادت میں وفد واشنگٹن میں بات چیت کر رہا ہے۔
جے شنکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا کہ نیویارک میں امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات مثبت رہی اور اس بات پر اتفاق ہوا کہ ترجیحی شعبوں میں پیش رفت کے لیے مستقل رابطہ ضروری ہے۔ اس سے قبل امریکی وفد نے بھی دہلی کا دورہ کیا تھا اور وہاں ہونے والی بات چیت کو “حوصلہ افزا” قرار دیا گیا تھا۔بھارت اس وقت سفارتی ذرائع سے اختلافات کو کم کرنے اور تکنیکی و تجارتی تعاون بڑھانے کی کوشش میں ہے۔ اس ملاقات کو اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی قرار دیا جا رہا ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد سازی میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔