امریکہ کا بھارت پر ٹیرِف بڑھانے کا اعلان

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھارت پر ٹیرِف بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ وہی ٹیرِف لگائے گا جو بھارت امریکی مال پر لگاتا ہے۔ اس سے بھارت کی برآمدات پر اثر پڑ سکتا ہے، خاص طور پر چھوٹے کاروباروں پر۔
امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم جلد ہی “ریسی پروکل ٹیرف” یعنی جو ٹیرِف دوسرے ممالک امریکہ پر لگاتے ہیں، ہم بھی ان پر وہی لگائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ چاہے وہ ملک ہو یا کمپنی، جیسے چین اور بھارت، ہم منصفانہ طور پر وہی ٹیرِف لگائیں گے جو وہ ہمارے مال پر لگاتے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ اپنے پہلے دورِ حکومت میں بھارت پر ریسی پروکل ٹیرِف لگانا چاہتے تھے، مگر کورونا وبا کی وجہ سے یہ عمل ملتوی ہوگیا۔ اس سے پہلے بھی ٹرمپ بھارت کی ٹیرِف پالیسی پر اعتراض کرچکے ہیں اور کہا تھا کہ بھارت میں سب سے زیادہ ٹیرِف ہیں اور یہاں تجارت کرنا مشکل ہے۔
اگر امریکہ بھارت پر ٹیرِف بڑھاتا ہے تو بھارت سے امریکہ کو آنے والی مصنوعات جیسے اسٹیل، ایلومینیم، فارماسیوٹیکلز، ٹیکسٹائل، جواہرات، اور آٹو پارٹس کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں، جس سے ان کی طلب میں کمی آسکتی ہے۔
2023-24 میں امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر تھا، اور اگر ٹیرِف بڑھتے ہیں تو بھارت کے برآمدات میں 3-3.5% تک کمی آنے کا امکان ہے، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو نقصان ہو سکتا ہے۔