2006 ممبئی لوکل ٹرین دھماکہ کیس میں تمام 12 مجرم باعزت بری

ممبئی ہائی کورٹ نے 2006 کے لوکل ٹرین بم دھماکہ کیس میں ثبوتوں کے فقدان پر 12 مجرموں کو باعزت بری کر کے فوری رہائی کا حکم دیا۔
ممبئی ہائی کورٹ نے 2006 کے مشہور ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکوں کے کیس میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے، خصوصی ٹاڈا عدالت کی جانب سے قصوروار ٹھہرائے گئے تمام 12 افراد کو بے گناہ قرار دے دیا ہے۔ ان میں سے 5 افراد کو سزائے موت اور 7 کو عمر قید سنائی گئی تھی۔ عدالت نے ان تمام ملزمان کو فوری طور پر جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔جسٹس انیل کلور اور جسٹس ایس۔ چانڈک پر مشتمل بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ “پیش کیے گئے شواہد میں کوئی مضبوط بنیاد نظر نہیں آئی”، اسی لیے تمام ملزمان کو مضبوط شواہد نہ ملنے کی وجہ سے بری کر دیا گیا ہے۔یہ فیصلہ ان دھماکوں کے 19 سال بعد سامنے آیا ہے۔ یاد رہے کہ 11 جولائی 2006 کو ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں محض 11 منٹ کے اندر 7 مقامات پر زوردار دھماکے ہوئے تھے، جن میں 189 افراد جاں بحق اور 800 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
اس مقدمے میں کل 13 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جب کہ 15 کو مفرور قرار دیا گیا، جن میں سے بعض کے بارے میں شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ وہ پاکستان میں چھپے ہوئے ہیں۔ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے ان افراد کے خلاف ایم سی او سی اے (MCOCA) اور یو اے پی اے (UAPA) جیسے سخت قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔نومبر 2006 میں چارج شیٹ داخل کی گئی، اور 2015 میں خصوصی عدالت نے 12 افراد کو مجرم قرار دیا۔ اسی برس ریاستی حکومت نے سزائے موت کی توثیق کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ بعد ازاں 2019 سے 2023 کے دوران مجرموں نے بھی اپنی سزا کے خلاف اپیلیں دائر کیں۔
تاہم، شواہد کی کثرت اور قانونی پیچیدگیوں کے باعث یہ اپیلیں کافی عرصے تک زیر التوا رہیں۔ کئی بار مقدمے کو مختلف بینچوں کے سامنے رکھا گیا مگر مستقل سماعت نہ ہو سکی۔ آخر کار، ایک ملزم احتشام صدیقی کی طرف سے فوری سماعت کی درخواست پر کارروائی شروع ہوئی، جس کے بعد عدالت نے مکمل سماعت کے بعد سب کو بری کرنے کا فیصلہ دیا۔ہائی کورٹ نے نہ صرف سزایافتہ افراد کی اپیل منظور کی بلکہ ریاست کی طرف سے دائر کی گئی سزائے موت کی توثیق کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ یروڈا، ناسک، امراوتی اور ناگپور جیلوں میں بند ملزمان کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا۔