مایاوتی کے الزامات پر اکھلیش یادو کا سخت سیاسی ردعمل

مایاوتی کے الزامات پر اکھلیش یادو نے بی جے پی سے خفیہ سانٹھ گانٹھ کا الزام لگایا اور کسانوں کی منڈیاں بند کرنے پر تنقید کی۔
لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی کے تازہ بیانات پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے سخت ردِعمل دیا ہے۔ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر طنزیہ انداز میں لکھا، “کیونکہ اُن کی اندرونی سانٹھ گانٹھ ہے جاری… اسی لیے وہ ظلم کرنے والوں کے آبھاری ہیں۔”یہ بیان مایاوتی کی اُس تقریر کے بعد آیا ہے جو انہوں نے کانشی رام کی برسی کے موقع پر لکھنؤ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے دی۔ اپنی تقریر میں مایاوتی نے جہاں سماج وادی پارٹی پر نکتہ چینی کی، وہیں اتر پردیش کی بی جے پی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔مایاوتی نے الزام لگایا کہ جب سماج وادی پارٹی کی حکومت تھی تو کانشی رام کے نام پر قائم اداروں اور منصوبوں کے لیے جاری فنڈ بند کر دیا گیا تھا۔ ان کے مطابق، “ہم نے موجودہ وزیرِ اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کی تھی کہ ان مقامات کے لیے جو رقم ٹکٹوں کی فروخت سے حاصل ہوتی ہے، وہ انہی کے تحفظ اور دیکھ بھال پر خرچ کی جائے۔ بی جے پی حکومت نے اس بات کا یقین دلایا، اسی لیے ہم ان کے شکر گزار ہیں۔”
مایاوتی کے اس بیان پر اکھلیش یادو نے سخت ردِعمل ظاہر کیا اور بی ایس پی اور بی جے پی کے درمیان “خفیہ مفاہمت” کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ مایاوتی کا موجودہ رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ دراصل اُن لوگوں کے احسان مند ہیں جو عوام پر ظلم کر رہے ہیں۔اکھلیش یادو نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کے دوران یوپی حکومت پر بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کسانوں کے مفاد میں بنائی گئی مندیوں کو بند کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، “ایکسپریس وے کے کنارے اس لیے منڈیاں بنائی گئی تھیں کہ کسانوں کی پیداوار جلد از جلد وہاں پہنچ سکے، اور بڑے بازاروں تک رسائی آسان ہو جائے، لیکن سنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے یہ منڈیاں بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔”انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کے مفاد کے بجائے سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ حکومت کی پالیسیوں سے کسان، تاجر اور مزدور سب متاثر ہیں، جبکہ بی جے پی اپنے وعدوں سے مسلسل پیچھے ہٹ رہی ہے۔
اکھلیش یادو نے بی جے پی پر ایک اور سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پارٹی جے پرکاش نارائن کے نام سے منسوب پٹنہ ایئرپورٹ کو نجی کمپنی کے حوالے کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ان کے مطابق، “بی جے پی حکومت ملک کے عوامی اثاثے ایک ایک کر کے بیچ رہی ہے، جو آزادی کے بعد کی سب سے بڑی لوٹ مار ہے۔”سیاسی مبصرین کے مطابق، مایاوتی اور اکھلیش یادو کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اتر پردیش کی سیاست میں ایک نیا تناؤ پیدا ہو چکا ہے۔ جہاں مایاوتی بی جے پی حکومت کی تعریف کر رہی ہیں، وہیں اکھلیش یادو اس کو “سیاسی مصلحت” قرار دے رہے ہیں۔اتر پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر، دونوں رہنماؤں کے بیچ یہ لفظی جنگ سیاسی حلقوں میں خاصی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔