اکھلیش یادو کامودی۔ٹرمپ دوستی پر زبردست اور چونکا دینے والا تبصرہ

اکھلیش یادو نے کہا کہ بھارت-امریکہ تعلقات سیاسی حالات کی وجہ سے مضبوط ہیں، دوستی صرف حکومت کی موجودگی پر منحصر ہے۔
سیاست اور بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے اہم بیانات دیتے ہوئے، سماج پارٹی (سپا) کے صدر اکھلیش یادو نے وزیراعظم نریندر مودی کی امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر ردعمل پر تبصرہ کیا جس میں انھوں نے کہا تھا، “میں ہمیشہ دوست رہوں گا”۔ یہ بیان بھارت اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی کے درمیان آیا ہے۔ اکھلیش یادو نے واضح کیا کہ دوستی ایک الگ معاملہ ہے جب کہ بھارت اور امریکہ کے تعلقات سیاسی حالات کی وجہ سے مضبوط ہیں۔کنوج میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ دوستی کی بنیاد اس لیے ہے کیونکہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت ہے اور نریندر مودی وزیراعظم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کو مضبوط رکھنا ضروری ہے کیونکہ یہ ملک کاروبار اور سرمایہ کاری میں دنیا میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا، “امریکہ سرمایہ داری کا مرکز ہے جہاں لوگ محنت کرکے اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلتے ہیں۔ اسی وجہ سے امریکہ بنیادی ڈھانچے، صحت، تعلیم اور ٹیکنالوجی میں دنیا کی قیادت کرتا ہے۔ ایسے ملک کے ساتھ تعلقات خراب نہیں ہونے چاہئیں۔”انھوں نے نہ صرف ٹرمپ کے بیان پر تبصرہ کیا بلکہ بین الاقوامی تعلقات اور قومی سلامتی کے حوالے سے بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزیراعظم مودی کی حالیہ چین کی دورے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسیوں سے اچھے تعلقات ضروری ہیں، لیکن اگر کوئی پڑوسی آپ کی زمین پر قبضہ کرے، سرحدوں کی نگرانی کرے اور پاکستان کی حمایت کرے تو ہمیں چوکس رہنا چاہیے۔اکھلیش یادو نے کہا کہ حالیہ ‘آپریشن سندور’ میں پاکستان کے مقابلے میں چین کی مداخلت زیادہ رہی۔ اس لیے حکومت کو نصیحت کرنا ان کا کام نہیں، لیکن پڑوسی ممالک سے ہوشیار رہنا بہت ضروری ہے۔
سپا صدر نے بھارت کی معیشت کو مضبوط بنانے پر زور دیا تاکہ قومی مفادات کی حفاظت کی جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنی معیشت کو مضبوط بنانا ہوگا تاکہ ہم ایسے ممالک جیسے امریکہ کے ساتھ تعلقات کو مستحکم رکھ سکیں، جس کے ساتھ ہمارا بڑا تجارتی حجم ہے۔ تقریباً آٹھ لاکھ بھارتی طلبہ امریکہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جن میں کئی گجرات سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی امید ہے کہ امریکہ میں اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے گجراتی اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بھارت اور امریکہ کے تعلقات کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔اکھلیش یادو کا یہ بیان ڈونلڈ ٹرمپ کی اس وضاحت کے بعد آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ ہمیشہ وزیراعظم نریندر مودی کے دوست رہیں گے۔ انہوں نے مودی کو ایک عظیم لیڈر قرار دیا لیکن موجودہ حکمت عملی سے نالاں بھی رہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے تعلقات خاص ہیں اور کبھی کبھار کشیدگی آتی رہتی ہے۔.وزیراعظم مودی نے ٹرمپ کے اس بیان کی تعریف کی اور کہا کہ وہ صدر کے جذبات کو مکمل طور پر سمجھتے اور قبول کرتے ہیں۔ یہ بیان اس وقت آیا جب بھارت اور امریکہ کے تعلقات تجارتی ٹیکس تنازعے اور میڈیا میں چلنے والی خبروں کے باعث کشیدہ ہو گئے تھے کہ وزیراعظم نے امریکی صدر کے متعدد فون کالز کو نظر انداز کیا ہے۔