نائب صدر انتخاب میں AIMIM نے انڈیا بلاک امیدوار کی حمایت کی

اے آئی ایم آئی ایم نے نائب صدر انتخابات میں انڈیا بلاک کے جسٹس سدرشن ریڈی کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔
نئی دہلی: بھارت میں اگلے نائب صدر کے انتخاب کے لیے انتخابی کشمکش عروج پر پہنچ چکی ہے۔ 9 ستمبر کو ہونے والے اس انتخاب میں حکمران اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے مہاراشٹر کے گورنر اور سینئر رہنما سی پی رادھا کرشنن کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اس کے مقابلے میں اپوزیشن اتحاد ’انڈیا بلاک‘ نے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس بی سدرشن ریڈی کو اپنا امیدوار منتخب کیا ہے۔ اس اہم انتخاب میں تمام سیاسی جماعتیں اپنی اپنی حمایت حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔اسی دوران، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے اپنا رخ واضح کرتے ہوئے انڈیا بلاک کے امیدوار جسٹس سدرشن ریڈی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے کہا کہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ دفتر کی طرف سے ان سے رابطہ کیا گیا تھا اور اپوزیشن امیدوار کی حمایت کی درخواست کی گئی تھی، جس پر پارٹی نے مثبت جواب دیا ہے۔
اویسی نے کہا کہ جسٹس سدرشن ریڈی حیدرآباد کے باشندے ہیں اور ایک معتبر اور تجربہ کار جج کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان کی ذاتی ملاقات میں انھوں نے ریڈی کو نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ حمایت پارٹی کے آئینی اور جمہوری اصولوں کی عکاس ہے اور تلنگانہ کے لیے بھی باعث فخر ہے۔اے آئی ایم آئی ایم کی یہ حمایت نہ صرف سیاسی طور پر اہم ہے بلکہ تلنگانہ کی سیاست میں بھی ایک نیا موڑ ہے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق اس قدم سے اپوزیشن امیدوار کی پوزیشن مضبوط ہو سکتی ہے اور این ڈی اے کے امیدوار کے لیے مقابلہ مزید سخت ہو جائے گا۔اب یہ انتخابی معرکہ 9 ستمبر کو ہونے والے ووٹنگ کے دن تک جاری رہے گا، جہاں ووٹرز کے ذریعے بھارت کا اگلا نائب صدر منتخب کیا جائے گا۔ اس وقت ملک کی سیاسی توجہ اس انتخاب پر مرکوز ہے کیونکہ نائب صدر کا کردار ملک کی جمہوری روایات میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔