اکھلیش یادو کا طنز: یوگی آدتیہ ناتھ ’گھس پیٹھیا‘ قرار

اکھلیش یادو نے امیت شاہ کے بیان پر طنز کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ کو اتراکھنڈ کا ’گھس پیٹھیا‘ قرار دیا۔
لکھنؤ، 13 اکتوبر 2025 ۔ سماجوادی پارٹی کے صدر اور سابق وزیرِ اعلیٰ اکھلیش یادو نے اتوار کو ایک عوامی پروگرام میں مرکزی وزیرِ داخلہ امیت شاہ کے مسلم آبادی سے متعلق بیان پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اتر پردیش کے وزیرِ اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو طنزیہ انداز میں “گھُس پیٹھیا” قرار دے دیا۔ صحافیوں کے سوال پر اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی کے پاس جو اعداد و شمار ہیں وہ جعلی ہیں اور ان پر اعتماد کرنا نقصان دہ ہوگا۔انھوں نے مزید کہا کہ “ہمارے یہاں بھی گھُس پیٹھیا ہیں، اور وزیرِ اعلیٰ دراصل اتراکھنڈ کے رہنے والے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ انہیں اتراکھنڈ بھیج دیا جائے”۔ اکھلیش نے اس موقع پر بی جے پی میں نظریاتی اور سیاسی سطح پر بھی شمولیت کے باعث گھُس پیٹھ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کئی لوگ دراصل کسی دوسری جماعت کے رکن تھے جو بعد میں بی جے پی میں شامل ہوئے۔
یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب مرکزی وزیرِ داخلہ امیت شاہ نے دس اکتوبر کو دو کمیونٹیز کی آبادی کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسلم آبادی میں 24.6 فیصد اضافہ ہوا جب کہ ہندو آبادی میں 4.5 فیصد کمی دیکھی گئی، اور اس فرق کی وجہ گھُس پیٹھ کو قرار دیا گیا تھا۔ امیت شاہ کے اس بیان نے سیاسی بحث کو ہوا دی اور کئی رہنماؤں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا۔ایسے امیت شاہ کا متنازعہ بیان دینا یہ پہلی بار نہیں ہے۔ کانگریس کے رہنما پون کھیڑا نے اس بیان کو ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھانے والا قرار دیا اور سوال کیا کہ اگر آبادی میں اضافہ واقعی گھُس پیٹھ کی وجہ ہے تو پچھلے گیارہ سالوں میں متعلقہ محکمے کیا کر رہے تھے۔سیاستدانوں کے ان تنازع آمیز بیانات کے درمیان ریاستی سیاسی منظرنامے میں کشیدگی برقرار ہے اور مبصرین اس بات پر توجہ دے رہے ہیں کہ آئندہ دنوں میں یہ موضوع کس طرح الیکشن اور عوامی رائے کو متاثر کرتا ہے۔ ماہرین، سیاسی مبصرین اس معاملے پر تبصرے تیزی سے جاری رکھیں گے۔