بہار اسمبلی انتخابات: سیٹوں کی تقسیم پر کشمکش اب بھی ہے برقرار

بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخیں اعلان، مہاگٹھ بندھن نشستیں تقسیم کرنے پر غور، چیف منسٹر امیدوار پر سسپنس برقرار، ووٹنگ 6 اور 11 نومبر۔
بہار میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہو گیا ہے، لیکن حکمران قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اور اپوزیشن مہاگٹھ بندھن میں نشستوں کی تقسیم کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوا ہے۔ دو دن پہلے، سیاسی رہنما مُکیش سہنی نے اپوزیشن کے امیدواروں کی رہائش گاہ پر ہونے والی میراتھن میٹنگ کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ سب کچھ فائنل ہو گیا ہے اور دو دن کے اندر پریس کانفرنس میں اعلان کر دیا جائے گا۔ اب یہ تاریخ بھی آ چکی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ مہاگٹھ بندھن آج اپنی طرف سے نشستوں کی تقسیم کا اعلان کر سکتا ہے، تاہم چیف منسٹر کے امیدوار کے بارے میں سسپنس ابھی برقرار ہے۔اطلاعات کے مطابق اتوار کی دیر شام، بہار اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر اور مہاگٹھ بندھن کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ تیجسوی یادو کی رہائش گاہ پر مختلف رکن جماعتوں کے رہنماؤں کی میراتھن میٹنگ ہوئی۔ مہاگٹھ بندھن کے رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ دیر رات تک جاری رہنے والی میٹنگ میں نشستوں کی تقسیم کے فارمولا پر تقریباً اتفاق ہو گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ مہاگٹھ بندھن کے رہنما انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کا انتظار کر رہے تھے تاکہ فارمولا کا اعلان کیا جا سکے۔
اب چونکہ انتخابات کی تاریخیں آ چکی ہیں، اس لیے یہ امکان ہے کہ اپوزیشن گٹھ بندھن جلد نشستوں کی تقسیم کا اعلان کرے گا۔ تاہم، مسئلہ یہ ہے کہ تیجسوی یادو کو چیف منسٹر کے امیدوار کے طور پر نامزد کرنے پر ابھی تک اتفاق نہیں ہوا ہے۔ تیزسوی یادو اس بار بہار میں تبدیلی کے دعوے کر رہے ہیں، لیکن سب کی نظریں اس بات پر بھی مرکوز ہیں کہ کانگریس کو کتنی نشستیں ملیں گی۔چونکہ مشہور انتخابی حکمت عملی کار پرشانت کشور بھی انتخابات میں سرگرم ہیں، وہ نو اکتوبر کو جَن سُراج کے امیدواروں کا اعلان کریں گے۔ پرشانت کشور نے آج تک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود بھی انتخابات لڑ سکتے ہیں۔ دوسری جانب، عام آدمی پارٹی نے بھی بہار انتخابات کے لیے 11 امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، مہاگٹھ بندھن میں ہونے والی نشستوں کی تقسیم کے فارمولا کے مطابق، آر جے ڈی 145 نشستوں پر انتخابات لڑ سکتی ہے جبکہ کانگریس کو 56 سے 58 نشستیں دی جا سکتی ہیں۔ مکیش سہنی کی ترقی پسند انسان پارٹی (وی آئی پی) کو 18 سے 20 نشستیں مل سکتی ہیں اور بائیں بازو کی جماعتوں کو 22 نشستیں دی جائیں گی۔ بہار اسمبلی میں کل 243 نشستیں ہیں۔ قومی لوک جن شکتی پارٹی (پشوپتی پارس) اور جھارکھنڈ موکت مورچہ (جے ایم ایم) کے مہاگٹھ بندھن میں شامل ہونے پر ابھی حتمی فیصلہ باقی ہے۔بہار اسمبلی کی 243 نشستوں کے لیے دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے میں چھ نومبر کو 16 اضلاع کی 71 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے اور باقی نشستوں کے لیے گیارہ نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ بہار اسمبلی کے نتائج چودہ نومبر کو آئیں گے۔ انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں اور سیاسی جماعتیں اپنی انتخابی حکمت عملیوں پر کام کر رہی ہیں۔