بتیا میں حسد اور محبت کی چپقلش نے نوجوان کی جان چھین لی

بتیا میں دوستوں کی حسد سے دیپک قتل، پولیس نے تین گرفتار، ایک فرار، قتل ریل حادثہ ظاہر کرنے کی کوشش تھی۔
بتیا۔ بتیا پولیس نے ایک دل دہلا دینے والے قتل کے معاملے کا انکشاف کیا ہے، جس نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ ابتدا میں یہ واقعہ ریل حادثے کے طور پر سامنے آیا تھا، لیکن تحقیقات میں حقیقت یہ نکلی کہ نوجوان دیپک گنجن پٹیل کی موت دراصل اس کے دوستوں کی خوفناک سازش کا نتیجہ تھی۔ پولیس کے مطابق دیپک کا قتل حسد اور محبت کے جھگڑے کی وجہ سے کیا گیا۔دیپک ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ تعلق رکھتا تھا، اور اسی لڑکی سے ایک طرفہ محبت کرنے والا روہت اس حسد میں مبتلا ہو گیا۔ اس نے اپنے ساتھیوں مرواد عالم اور پردیپ عرف ساڑھو کے ساتھ مل کر دیپک کی جان لینے کی منصوبہ بندی کی۔پولیس کے مطابق ملزمان نے پہلے دیپک کو ایک ہوٹل میں بلایا اور اسے نشہ آور مشروبات پلائے۔ نادانستہ طور پر نشے میں دھت ہونے کے بعد دیپک کو ریلوے ٹریک کی طرف لے جایا گیا۔ وہاں، بے ہوشی کی حالت میں، ملزمان نے پتھروں سے اسے بری طرح مارا اور قتل کر دیا۔ بعد ازاں، انہوں نے دیپک کے جسم کو ٹریک کے پاس چھوڑ دیا تاکہ یہ واقعہ ریل حادثے کی صورت اختیار کرے اور پولیس کو گمراہ کیا جا سکے۔
پولیس کی تکنیکی جانچ اور گہرائی سے کی گئی تحقیقات نے اس خوفناک قتل کے پیچھے چھپی حقیقت کو بے نقاب کر دیا۔ نرکٹیا گنج کے ایس ڈی پی او، جے پرکاش سنگھ نے بتایا کہ تین ملزمان کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے، جب کہ ایک ملزم ابھی فرار ہے اور اس کی تلاش جاری ہے۔یہ سانحہ علاقے کے لیے سنسنی خیز خبر ہے۔ ایک دوست نے صرف حسد اور محبت کی بنیاد پر اپنے ساتھی کی جان لے لی اور اسے حادثہ ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے عوام سے کہا ہے کہ اگر وہ کسی مشکوک سرگرمی یا تعلقات میں تلخ رویہ دیکھیں تو فوری اطلاع دیں تاکہ اس طرح کے دل دہلا دینے والے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔یہ واقعہ ایک مرتبہ پھر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حسد اور ناجائز محبت انسانی زندگی کے لیے کس حد تک خطرناک ہو سکتی ہے۔ دیپک کی موت نے علاقے میں شدید سماجی بحث کو جنم دیا ہے، اور مقامی انتظامیہ کے مطابق، انصاف کے حصول تک تحقیقات جاری رہیں گی۔