اقوام متحدہ میں لفظی جنگ، ’ٹیررستان‘ کے الزام پر پاکستان برہم

اقوام متحدہ میں بھارت نے پاکستان پر دہشتگردی کے الزامات لگائے، ’ٹیررستان‘ کہا، پاکستان نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایک مرتبہ پھر بھارت اور پاکستان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کا نام لیے بغیر الزام لگایا کہ خطے میں ایک ملک طویل عرصے سے دہشت گردی کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی بڑے عالمی دہشت گرد حملوں کی جڑیں اسی ملک سے ملتی رہی ہیں۔ انہوں نے حالیہ اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے پہلگام علاقے میں غیر ملکی سیاحوں کے قتل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ برسوں سے جاری ہے اور دنیا اس حقیقت سے بے خبر نہیں۔بھارتی وزیر خارجہ کے بیان پر پاکستان نے سخت ردعمل دیا۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے انڈر سیکریٹری محمد راشد نے کہا کہ جے شنکر کا بیان پاکستان کو بدنام کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ ان کے مطابق حقیقت یہ ہے کہ بھارت خود دہشت گردوں کو سہولت فراہم کرتا ہے اور پورے خطے کو اپنے توسیع پسندانہ عزائم اور بنیاد پرست نظریے کے تحت یرغمال بنا رہا ہے۔ محمد راشد نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے جسے عالمی برادری بھی تسلیم کرتی ہے۔ پاکستانی بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بھارتی مشن میں سیکنڈ سیکریٹری سری نواس نے کہا کہ وزیر خارجہ نے اپنی تقریر میں کسی ملک کا نام نہیں لیا، مگر پاکستان نے خود کو اس بیان سے جوڑ کر اعتراف کر لیا کہ وہی دہشت گردی کا مرکز ہے۔ سری نواس نے مزید کہا کہ ’’کوئی دلیل یا جھوٹ ٹیررستان کے جرائم کو چھپا نہیں سکتا۔‘‘ان کے اس بیان پر پاکستانی مندوب محمد راشد نے دوبارہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ بھارت اس حد تک گر چکا ہے کہ بار بار ایک خودمختار ریاست کا نام بگاڑ رہا ہے۔ ان کے مطابق کسی ملک کے نام کا مذاق اڑانا دراصل پوری قوم کی توہین ہے اور یہ اقوام متحدہ جیسے عالمی فورم کے وقار کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی سیاسی جلسہ نہیں بلکہ ایک معتبر پلیٹ فارم ہے، جہاں بھارت کے پاس دنیا کو دکھانے کے لیے کچھ مثبت نہیں ہے، اسی لیے وہ بے بنیاد اور غیر سنجیدہ الزامات لگا رہا ہے۔