مظفرپور میں خاتون نے بچوں کے ساتھ دریا میں چھلانگ لگائی

مظفرپور میں نیلم دیوی نے زمین تنازعے کی وجہ سے بچوں سمیت دریا میں چھلانگ لگائی، خاتون محفوظ، بچے لاپتہ ہیں۔
بہار کے ضلع مظفرپور میں ایک دل دہلا دینے والی واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں پِلکھی پل سے ایک خاتون نے اپنے دو ننھے بچوں کے ساتھ بوڑھی گنڈک دریا میں چھلانگ لگا دی۔ خوش قسمتی سے مقامی لوگوں نے خاتون کو فوری طور پر نکال کر محفوظ کر لیا، لیکن دونوں بچے اب تک لاپتہ ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ افسوسناک اقدام زمین کے تنازعے کی وجہ سے خاتون کے ذہنی دباؤ کے نتیجے میں سامنے آیا۔یہ واقعہ پیر تھانہ کے علاقے میں پیش آیا۔ گواہوں کے مطابق چھلانگ کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ مقامی لوگوں نے جلدی سے کشتی کے ذریعے خاتون کو دریا سے نکالا اور پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس کی ٹیم فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچی اور تفتیش شروع کر دی۔
خاتون کی شناخت سیمرا گاؤں کی رہائشی نیلم دیوی کے طور پر ہوئی ہے۔ اہل خانہ اور گاؤں کے لوگوں کے مطابق نیلم دیوی کافی عرصے سے زمین کے تنازعے کی وجہ سے ذہنی دباؤ میں تھیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس واقعے سے ایک دن قبل گاؤں میں اس تنازعے کو لے کر ایک پنجہ (پانچ) بھی ہوئی تھی، جس میں تنازع کے دوسرے فریق نے نیلم دیوی کو گالیاں دیں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی۔ اس دباؤ اور خوف کے باعث خاتون نے یہ قدم اٹھایا۔نیلم دیوی کے رشتہ دار روہت کمار نے الزام لگایا کہ پنجہ کے دوران پڑوسیوں کی دھمکیاں اور دبنگ رویہ خاتون کے لیے برداشت کے قابل نہیں رہا اور اسی دباؤ میں انہوں نے اپنے بچوں کے ساتھ دریا میں چھلانگ لگائی۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ راجیش کمار پربھاکر نے خود جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور کہا کہ خاتون محفوظ ہیں۔ تاہم، بچوں کی تلاش کے لیے SDRF کی ٹیم مسلسل ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ پولیس نے کہا کہ وہ تمام پہلوؤں پر تفتیش کر رہی ہے اور زمین کے تنازعے سے متعلق معاملات کی بھی چھان بین کر رہی ہے۔اس دوران دریا کے کنارے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے ہیں اور صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ فی الحال نیلم دیوی کی طبی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے اور وہ زیادہ کچھ کہنے کی حالت میں نہیں ہیں۔یہ افسوسناک واقعہ نہ صرف علاقے میں خوف و ہراس پھیلا گیا بلکہ ایک بار پھر یہ دکھا گیا کہ زمین کے تنازعات اور ذہنی دباؤ کس قدر خطرناک نتائج دے سکتے ہیں۔