دہلی میں بی جے پی صدر پر حملے کی کوشش، وزیر اعلیٰ زخمی

دہلی بی جے پی صدر پر اجلاس کے دوران حملے کی کوشش، دھکم دھکا میں وزیر اعلیٰ زخمی، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کیا۔
دہلی کی سیاست اس وقت ایک ناخوشگوار واقعے کی وجہ سے ہلچل میں ہے۔ اطلاعات کے مطابق دہلی بی جے پی کے صدر ویرندر سچدیوا ایک عوامی اجلاس میں شہریوں کی شکایات سن رہے تھے کہ اچانک ایک شخص ان کے قریب آ گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق اس شخص نے پہلے چند کاغذات سچدیوا کے سامنے رکھے اور پھر اچانک ان کا ہاتھ پکڑ کر زور سے کھینچنے لگا۔ اس غیر متوقع عمل کے نتیجے میں موقع پر موجود لوگوں میں گھبراہٹ پھیل گئی اور تھوڑی دھکم پیل بھی ہوئی۔ تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اس شخص کو قابو میں کر لیا۔سچدیوا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال حملہ آور کے بارے میں زیادہ معلومات سامنے نہیں آئیں اور پولیس اس سے تفتیش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض حلقے اس واقعے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ پتھر پھینکنے یا تھپڑ مارنے کی باتیں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں۔ البتہ انہوں نے یہ ضرور تسلیم کیا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو ہلکی سی چوٹ ضرور لگی ہے، جو ممکنہ طور پر کسی میز کے کونے سے لگی ہوگی۔
واقعے کے فوراً بعد وزیر اعلیٰ کو اسپتال لے جایا گیا تاکہ ان کا طبی معائنہ کیا جا سکے۔ پارٹی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ان کی حالت تسلی بخش ہے۔دوسری جانب اس واقعے پر سیاسی ردعمل بھی سامنے آئے ہیں۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ایم۔ ٹاگور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی سکیورٹی دہلی پولیس کی بنیادی ذمہ داری ہے اور امید ہے کہ پولیس اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکن پرینکا چترویدی نے واقعے کو نہایت شرمناک اور افسوسناک قرار دیا۔ ان کے مطابق عوامی نمائندوں پر اس طرح کے حملے جمہوری اقدار کے خلاف ہیں۔
دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ آج کا واقعہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ دہلی میں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو فوری طور پر سکیورٹی کے انتظامات پر نظر ثانی کرنی چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں۔یہ واقعہ ایک بار پھر دہلی میں قانون و امان کی صورتِ حال پر سوال کھڑے کر رہا ہے اور سیاسی حلقوں میں اس پر شدید بحث جاری ہے۔