خبرنامہ

زیلنسکی کی امن مذاکرات پر آمادگی، سہ فریقی اجلاس کی تجویز

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک روس کے ساتھ جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون پر آمادہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جنگ کو طول دینے کے بجائے قیادت کی سطح پر براہ راست بات چیت وقت کی ضرورت ہے۔ زیلنسکی نے یہ اعلان سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی گفتگو کے بعد کیا۔ ٹرمپ سے بات چیت کے فوراً بعد انھوں نے پیر کے روز واشنگٹن جانے کا بھی اعلان کیا۔امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے زیلنسکی کو بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن فی الحال جنگ بندی کے بجائے ایک بڑے اور جامع امن معاہدے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس مؤقف کے بعد زیلنسکی نے سہ فریقی ملاقات کی تجویز کی حمایت کی جس میں امریکہ، روس اور یوکرین کے رہنما براہ راست شرکت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو بھی ہر مرحلے میں شامل ہونا چاہیے تاکہ کسی بھی معاہدے کے بعد مضبوط سیکیورٹی ضمانتیں یقینی بنائی جا سکیں۔
زیلنسکی نے زور دے کر کہا کہ یوکرین امن قائم کرنے کے لیے سنجیدہ اور پرعزم ہے۔ “اہم فیصلے صرف اس وقت ممکن ہیں جب بڑے رہنما آمنے سامنے بیٹھ کر کھل کر بات کریں،” انھوں نے کہا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سہ فریقی فارمیٹ اس وقت سب سے موزوں طریقہ ہے کیونکہ براہ راست رابطہ غلط فہمیوں کو کم کرتا ہے اور حل کی طرف راستہ کھولتا ہے۔یاد رہے کہ حال ہی میں الاسکا میں ٹرمپ اور پوتن کی اہم ملاقات ہوئی تھی جس میں یوکرین جنگ بندی پر کوئی اتفاق رائے سامنے نہیں آیا۔ اس ملاقات کے بعد ٹرمپ نے واشنگٹن واپسی پر زیلنسکی اور کئی یورپی رہنماؤں سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ زیلنسکی کے ساتھ گفتگو ایک گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔ رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے اس دوران جنگ بندی کے بجائے فوری اور تیز رفتار امن معاہدے پر بات چیت کرنے پر زور دیا۔یوں بظاہر جنگ کے خاتمے کے حوالے سے کوئی فوری معاہدہ تو سامنے نہیں آیا، لیکن زیلنسکی کی جانب سے سہ فریقی اجلاس کی حمایت کو ایک اہم پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔ اس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ فریقین مستقبل قریب میں براہ راست مذاکرات کی راہ اختیار کر سکتے ہیں۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر