ایئر چیف کے انکشاف کے بعد کانگریس کا مودی حکومت پر نیا حملہ

ایئرچیف انکشاف: آپریشن سیندور میں 5 پاکستانی طیارے گرائے گئے، کانگریس سوال.مودی نے کارروائی کس دباؤ میں روکی؟ ٹرمپ کا دعویٰ برقرار۔
ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل امرپریت سنگھ کے اس بیان نے سیاسی گرما گرمی کو بڑھا دیا ہے کہ ’’آپریشن سیندور‘‘ میں بھارتی افواج نے پاکستان کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے تھے۔ اس انکشاف کے فوراً بعد کانگریس نے حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ آخر کس دباؤ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اچانک یہ آپریشن روک دیا؟کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ 10 مئی کی شام آپریشن سیندور کے اچانک اختتام نے کئی سوالات جنم دیے ہیں۔ ان کے مطابق سب سے اہم سوال یہ ہے کہ دباؤ کہاں سے آیا اور وزیر اعظم نے فوری طور پر اس کے سامنے کیوں سر جھکا دیا؟
اسی تناظر میں پارٹی ترجمان پون کھیڑا نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر میدان جنگ میں بھارت کو سبقت حاصل تھی، تو پھر آپریشن روکنے کا فیصلہ کس کے اثر میں کیا گیا؟ انھوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی کا اعلان سب سے پہلے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کیا، تو اگر وہ غلط بیانی کر رہے تھے تو وزیر اعظم مودی کو کھلے عام اس کی تردید کرنی چاہیے تھی۔یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد 7 مئی کی آدھی رات سے پاکستان میں دہشت گرد ٹھکانوں پر کارروائی شروع ہوئی تھی۔ اس دوران دونوں ممالک کی افواج کے درمیان شدید جوابی کارروائیاں ہوتی رہیں۔ لیکن 10 مئی کو ٹرمپ کے ٹویٹ کے چند گھنٹے بعد بھارت نے بھی جنگ بندی کا اعلان کر دیا، حالانکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنز کے باہمی رابطے کے نتیجے میں ہوا، نہ کہ کسی تیسرے فریق کی مداخلت سے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ اب تک 36 مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ انھوں نے ہی دونوں ممالک کو جنگ بندی پر آمادہ کیا، جبکہ مودی حکومت اس دعوے پر براہِ راست ردعمل دینے سے گریزاں ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ جب بھارتی فوج کو برتری حاصل تھی، اس وقت کارروائی روکنا سمجھ سے بالاتر ہے۔پارلیمنٹ میں بحث کے دوران راہل گاندھی نے وزیر اعظم کو چیلنج کیا کہ اگر ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں تو ان کا نام لے کر کھلے عام اس بات کی تردید کریں، لیکن وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں امریکی صدر کا نام تک نہیں لیا۔