اتراکھنڈ:سیاحت کا مرکز، قیامت کا منظر، بادل پھٹنے سے تباہی

اتراکھنڈ کے اُترکاشی ضلع میں بادل پھٹنے سے کھِیر گنگا ندی میں طغیانی آئی، کئی ہوٹل و مکانات بہہ گئے، 4 افراد جاں بحق اور درجنوں لاپتہ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
اتراکھنڈ کے اُتّرکاشی ضلع کے دھَرالی علاقے میں منگل کی صبح شدید بارش کے بعد بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں کھیر گنگا ندی میں شدید طغیانی آ گئی۔ اس سانحے کے باعث تقریباً 20 سے 25 ہوٹل اور ہوم اسٹے پانی کی نذر ہو گئے جب کہ کم از کم 50 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ریاست کے وزیر اعلیٰ پُشکر سنگھ دھامی نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ راحت و بچاؤ کے لیے ریاستی آفات سے نمٹنے والی فورس (SDRF)، قومی آفات سے نمٹنے والی فورس (NDRF) اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں جنگی بنیادوں پر کام میں مصروف ہیں۔ مقامی ضلعی افسر نے بتایا کہ اب تک اس سانحے میں کم از کم 4 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پہاڑ سے تیز رفتاری سے بہنے والا پانی کئی گھروں کو اپنے ساتھ بہا لے جا رہا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق علاقے میں خوفناک مناظر دیکھنے میں آئے ہیں اور لوگ خوف و ہراس کے عالم میں چیختے چلاتے نظر آئے۔دھَرالی گاؤں، جو ہرشِل کے قریب واقع ہے، وہاں اچانک آئے اس قدرتی آفت نے پورے گاؤں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، کئی افراد لاپتہ ہیں اور بازار کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقصان کی اطلاعات ہیں۔ پولیس، فائر بریگیڈ، SDRF اور بھارتی فوج نے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔افسران کے مطابق ماتلی میں تعینات انڈو-تبتیہ بارڈر پولیس (ITBP) کی 12ویں بٹالین کی 16 رکنی ٹیم فوری طور پر دھَرالی پہنچ گئی، جب کہ مزید ٹیموں کو بھی جائے وقوعہ کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اس واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس آفت سے متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں اور ان کی خیریت کی دعا کرتے ہیں۔ انھوں نے وزیر اعلیٰ دھامی سے حالات کی تفصیلات حاصل کی ہیں اور یقین دہانی کرائی ہے کہ راحت و بچاؤ کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔فوج کے مطابق دھَرالی گاؤں، جو ہرشِل آرمی کیمپ سے تقریباً 4 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، وہاں آفت کے فوراً بعد فوجی ٹیم صرف 10 منٹ میں موقع پر پہنچ گئی اور 150 سے زائد جوانوں نے مل کر تقریباً 15 سے 20 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ ITBP کی تین اور NDRF کی چار ٹیموں کو مزید روانہ کیا گیا ہے۔ضلع مجسٹریٹ پرشانت آریہ نے جائے وقوعہ کے لیے روانہ ہونے سے پہلے بتایا کہ اس سانحے میں اب تک 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ مکمل نقصان کی تفصیلات کچھ وقت بعد ہی سامنے آ سکیں گی۔
دھَرالی، گنگوتری دھام سے تقریباً 20 کلومیٹر پہلے واقع ایک اہم مسافتی مقام ہے۔ مقامی عینی شاہد راجیش پوار کے مطابق، کھِیرر گنگا ندی کے بالائی علاقوں میں بادل پھٹنے کے باعث ندی میں ہلاکت خیز سیلاب آ گیا، جس میں دیکھتے ہی دیکھتے کئی عمارتیں اور ہوٹل بہہ گئے۔ وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پانی اور ملبے کا شدید بہاؤ ہر شے کو اپنے ساتھ بہا لے گیا۔وزیر اعلیٰ پُشکر دھامی نے سوشل میڈیا پر اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے بچاؤ اور امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور وہ خود مسلسل سینئر حکام سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے سب کی خیریت کے لیے دعا بھی کی۔ادھر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی وزیر اعلیٰ سے بات کر کے نقصان کی تفصیلات لی ہیں اور ITBP و NDRF کی ٹیموں کو فوری کارروائی کی ہدایت دی ہے۔