انیل امبانی ای ڈی کے ریڈار پر، 17 ہزار کروڑ کے فراڈ کی تفتیش جاری

انیل امبانی سے ای ڈی نے 17,000 کروڑ روپے کے مبینہ بینک فراڈ کیس میں پوچھ گچھ کی، جس میں شیل کمپنیوں، جعلی گارنٹیوں اور غیرقانونی فنڈ ٹرانسفر کے الزامات شامل ہیں۔
ممبئی/نئی دہلی۔مشہور صنعت کار انیل امبانی کو 17 ہزار کروڑ روپے کے مبینہ بینک قرض فراڈ کے معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سامنے پیش ہونا پڑا۔ ذرائع کے مطابق وہ منگل کی صبح دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں تقریباً 11 بجے حاضر ہوئے۔ پوچھ گچھ کے دوران کسی وکیل کی موجودگی کی اجازت نہیں دی گئی اور مکمل کارروائی کو ریکارڈ کیا گیا۔یہ تحقیقات منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کی جا رہی ہیں۔ ای ڈی نے پہلے ہی ملک بھر میں مختلف مقامات پر تین روز تک چھاپے مارے، جن میں 35 سے زائد مقامات، 50 کمپنیاں، اور 25 سے زیادہ افراد شامل تھے۔ چھاپوں کے دوران اہم دستاویزات اور ڈیجیٹل شواہد حاصل کیے گئے۔
YES بینک سے مشتبہ قرضے: کاغذی کارروائی بعد میں، رقم پہلے
ای ڈی کی ابتدائی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ انیل امبانی گروپ کی کمپنیوں کو 2017 سے 2019 کے درمیان YES بینک سے تقریباً 3,000 کروڑ روپے کے قرضے دیے گئے۔ الزامات ہیں کہ قرض کی منظوری سے پہلے ہی کچھ رقوم بینک کے بعض افراد یا کمپنیوں کو منتقل کر دی گئی تھیں، اور کئی کیسز میں قرض کی رقم اسی روز جاری کی گئی جس دن درخواست دی گئی۔ بعض معاملات میں تو قرض کی رقم باضابطہ منظوری سے قبل ہی ٹرانسفر ہو چکی تھی۔
شیل کمپنیوں کے ذریعے فنڈز کی منتقلی، جعلی گارنٹی کا استعمال
تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ قرض کی رقم کو گروپ کی دیگر کمپنیوں اور شیل کمپنیوں کے ذریعے آگے منتقل کیا گیا۔ کئی کمپنیوں کے کاغذات، پتے اور ڈائریکٹرز ایک دوسرے سے مطابقت نہیں رکھتے۔ اس کے علاوہ جعلی بینک گارنٹیوں کا بھی استعمال سامنے آیا ہے۔ مثال کے طور پر، اڑیسہ کی ایک کمپنی Biswal Tradelink Pvt. Ltd نے انیل امبانی کی تین کمپنیوں کے لیے 68 کروڑ روپے سے زائد کی مشکوک گارنٹی جاری کی، جس پر اس کمپنی کے ڈائریکٹر، پارتھ سارتھی بسوال کو ای ڈی نے گرفتار کر لیا ہے۔
رِیلائنس کمیونیکیشنز پر 14,000 کروڑ روپے کے فراڈ کا الزام
انیل امبانی کے خلاف ایک اور بڑا کیس ریلائنس کمیونیکیشنز سے متعلق ہے، جس پر 14 ہزار کروڑ روپے کے قرض فراڈ کا الزام ہے۔ اس کمپنی کو اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے نادہندہ قرار دے دیا ہے اور سی بی آئی میں کیس درج کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
ملک چھوڑنے پر پابندی، بیرون ملک جائیدادوں کی چھان بین
ای ڈی نے انیل امبانی کے خلاف لُک آؤٹ سرکلر بھی جاری کیا ہے تاکہ وہ ملک سے باہر نہ جا سکیں۔ ساتھ ہی ان کی کمپنیوں کے بیرون ملک بینک اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی بھی جانچ شروع ہو چکی ہے۔ ای ڈی نے ان کے چھ اعلیٰ افسران کو بھی طلب کر لیا ہے، اور 35 بینکوں سے وضاحت طلب کی گئی ہے کہ قرض نان پرفارمنگ ایسٹ (NPA) بننے کے باوجود بروقت معلومات کیوں فراہم نہیں کی گئیں۔