سرکاری دفتر میں مراٹھی بولنے پر تنازعہ

نوی ممبئی کے میونسپل دفتر میں مراٹھی بولنے کے مطالبے پر نوجوان اور اہلکار میں تلخ کلامی ہوئی، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد زبان کے مسئلے پر سیاسی گرما گرمی بڑھ گئی۔
ممبئی۔مہاراشٹر میں مراٹھی زبان کے استعمال کو لے کر جاری تنازعے میں مزید شدت آتی جا رہی ہے۔ مختلف مقامات پر مہاراشٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) کے کارکنوں کی جانب سے غیر مراٹھی بولنے والوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ اب یہ تنازعہ سرکاری دفاتر تک بھی جا پہنچا ہے۔نوی ممبئی سے ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے پیدائش و اموات رجسٹریشن محکمہ کا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان، دو خواتین کے ساتھ دفتر میں موجود ہے اور وہاں ایک ملازم سے مراٹھی زبان کے معاملے پر تلخ کلامی کر رہا ہے۔
مذکورہ نوجوان عملے کے رکن سے پوچھتا ہے:”کیا مراٹھی زبان کے لیے کوئی سرکاری حکم (جی آر) آ چکا ہے؟ یہ فضول سیاست بند کرو۔ کیا مجھ سے مراٹھی بولنے کا مطالبہ اس لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ میں مسلمان ہوں؟”یہ واقعہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ریاست میں ہندی اور مراٹھی زبان کے درمیان سیاسی اور سماجی کشمکش بڑھتی جا رہی ہے۔ اس ویڈیو کے منظرِ عام پر آنے کے بعد، ایک بار پھر سرکاری دفاتر میں زبان کی پالیسی اور عملے کے رویے پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔”کیا مراٹھی زبان کے لیے کوئی سرکاری حکم (جی آر) آ چکا ہے؟ یہ فضول سیاست بند کرو۔ کیا مجھ سے مراٹھی بولنے کا مطالبہ اس لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ میں مسلمان ہوں؟”
یہ واقعہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ریاست میں ہندی اور مراٹھی زبان کے درمیان سیاسی اور سماجی کشمکش بڑھتی جا رہی ہے۔ اس ویڈیو کے منظرِ عام پر آنے کے بعد، ایک بار پھر سرکاری دفاتر میں زبان کی پالیسی اور عملے کے رویے پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔