انل امبانی پر 14 ہزار کروڑ کے فراڈ کا الزام، تحقیقات جاری

انل امبانی اور ریلائنس کمیونیکیشن پر 14 ہزار کروڑ سے زائد کے قرض فراڈ کا الزام ہے، معاملہ سی بی آئی، ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں کی تفتیش میں ہے۔
نئی دہلی۔ ریلائنس کمیونیکیشن لمیٹڈ اور اس کے مالک انل امبانی پر بھاری مالی دھوکہ دہی کا الزام سامنے آیا ہے۔ کمپنی پر 14 ہزار کروڑ روپے سے زائد کے قرض فراڈ کا معاملہ اب پارلیمنٹ میں بھی اٹھ چکا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ، پنکج چودھری نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) نے ریلائنس کمیونیکیشن اور انل امبانی کو ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کی ہدایات کے مطابق “فراڈ” کے زمرے میں رکھا ہے۔ایس بی آئی نے یہ اطلاع ریزرو بینک کو دے دی ہے اور اب سی بی آئی (CBI) کے ذریعے معاملے کی باقاعدہ تفتیش کی تیاری جاری ہے۔ اس کے علاوہ، ریلائنس کمیونیکیشن پر کینرا بینک سے 1,050 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔ بینکاری نظام میں اس بڑے گھپلے کے بعد معاملہ اب تحقیقاتی اداروں کے سپرد کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق انل امبانی اور ان کی کمپنیوں کی بیرونِ ملک چھپائی گئی دولت، خفیہ بینک اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی بھی جانچ شروع ہو چکی ہے۔ اندازہ ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید انکشافات ہو سکتے ہیں۔اب جب کہ ایس بی آئی نے فراڈ کی تصدیق کر دی ہے اور سی بی آئی میں شکایت درج ہونے والی ہے، تو انل امبانی کے لیے آئندہ وقت کافی مشکل ہو سکتا ہے۔ دیگر ادارے بھی اس معاملے میں سرگرم ہو سکتے ہیں۔ادھر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ED) نے بھی انل امبانی سے جڑے دہلی اور ممبئی کے کئی مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کے سلسلے میں ای ڈی نے تقریباً 35 مقامات پر تلاشی مہم چلائی۔ ابتدائی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بینکوں، سرمایہ کاروں، حصص داروں اور عوامی اداروں کو گمراہ کرکے عوام کے پیسے میں خرد برد کی منظم کوشش کی گئی۔اس کارروائی میں تقریباً 50 کمپنیوں کی جانچ کی گئی ہے اور اب تک 25 افراد سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔ مزید چھاپے اور گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔