نوجوان مسلم امیدوار سے ٹرمپ خوفزدہ؟

سابق صدر ٹرمپ نے نیویارک کے میئر امیدوار زوہران ممدانی کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دی، جس پر ممدانی نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ عوام کی توجہ اپنی ناکامیوں سے ہٹانا چاہتے ہیں۔
امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور نیویارک کے میئر کے عہدے کے امیدوار، بھارتی نژاد سیاستدان ظہران ممدانی کے درمیان سیاسی بیان بازی میں شدت آ گئی ہے۔ ٹرمپ نے حالیہ بیانات میں ممدانی کی شہریت پر سوال اٹھاتے ہوئے ان کی گرفتاری اور ملک بدری کی بات کی ہے، جس پر ممدانی نے سخت ردِعمل دیا ہے۔ممدانی، جو خود کو جمہوری سوشلسٹ قرار دیتے ہیں، کا کہنا ہے کہ ٹرمپ ان پر ذاتی حملے کر کے عوام کی توجہ اس حقیقت سے ہٹانا چاہتے ہیں کہ ان کی حکومت نے محنت کش طبقے کو کس طرح نظر انداز کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ممدانی نے کہا کہ وہ اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ریپبلکن جماعت کے خلاف ڈٹ کر کھڑے رہیں گے۔
ایک حالیہ ریلی کے دوران، جو نیویارک کے ہوٹل اینڈ گیمنگ ٹریڈز کونسل کے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوئی، ممدانی نے کہا، ’’ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے گرفتار کیا جانا چاہیے، ملک بدر کیا جانا چاہیےاور میری شہریت واپس لے لی جانی چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ وہ نیویارک شہر کی تاریخ میں پہلے مسلمان اور جنوبی ایشیائی نژاد میئر بننے کی دوڑ میں ہیں اور اسی لیے وہ ٹرمپ کے نشانے پر ہیں۔ممدانی کے بقول، ’’ٹرمپ میرے خلاف اس لیے نہیں ہیں کہ میں کہاں سے آیا ہوں یا کیسا دکھتا ہوں، بلکہ اس لیے کہ میں محنت کش عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا ہوں۔‘‘
ممدانی نے نیویارک کے میئر کے ڈیموکریٹک پرائمری انتخابات میں سابق گورنر اینڈریو کومو کو شکست دے کر سب کو حیران کر دیا۔ اس کامیابی کے بعد ریپبلکن جماعت نے انھیں شدت پسند بائیں بازو سے تعلق رکھنے والا قرار دے کر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ٹرمپ نے ممدانی کو “کمیونسٹ پاگل” کہہ کر ان پر کئی حملے کیے ہیں، حتیٰ کہ ان کی ظاہری شکل و صورت پر بھی تبصرے کیے۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر ٹرمپ نے لکھا، ’’میں اس کمیونسٹ کو نیویارک کو برباد کرنے نہیں دوں گا۔ میرے پاس سارے اختیارات ہیں اور میں نیویارک کو ایک بار پھر عظیم بناؤں گا۔‘‘
ممدانی نے ٹرمپ کے ایک مجوزہ ٹیکس اور اخراجاتی بل پر بھی تنقید کی، جس پر امریکی کانگریس میں ووٹنگ متوقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ عوام سے صحت کی سہولیات چھیننے والے قانون پر بات کرنے کے بجائے ان پر ذاتی حملے کر رہے ہیں۔یاد رہے، زوظہران ممدانی معروف فلم ساز میرا نائر کے بیٹے ہیں، جنھوں نے “مانسون ویڈنگ” اور “دی نیمسیک” جیسی عالمی شہرت یافتہ فلمیں بنائیں۔ ان کے والد، محمود ممدانی، ایک ممتاز دانشور اور افریقہ و جنوبی ایشیا کی سیاست پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ زوظہران 1998 میں سات برس کی عمر میں امریکہ منتقل ہوئے تھے۔