کیجریوال کا جنترمنترپراحتجاج:جھگیوں کے انہدام پر بی جے پی پر شدید تنقید

عام آدمی پارٹی نے جنتر منتر پر احتجاج کرتے ہوئے جھگیوں کے انہدام پر بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، کیجریوال نے اسے غریبوں پر ظلم قرار دیا۔
اتوار کے روز عام آدمی پارٹی نے دہلی میں جھگیوں کے خلاف جاری انہدامی کارروائی کے خلاف جنتر منتر پر زبردست احتجاج کیا۔ اس مظاہرے میں اروند کیجریوال، منیش سسودیا، سَوربھ بھاردواج، سنجے سنگھ اور دیگر سرکردہ رہنما شریک ہوئے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے بی جے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ جھگیاں توڑ کر غریبوں کی زندگی تباہ کر دی گئی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جو لوگ جھگیوں میں رہتے ہیں، وہ قریب ہی روزگار کرتے ہیں، لیکن اب ان کے گھر اجاڑ دیے گئے ہیں اور روزی بھی چھن گئی ہے۔ بی جے پی نے عوام کو اُبلتے تیل میں ڈال دیا ہے۔
کیجریوال نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابی جلسوں میں وعدہ کیا تھا: “جہاں جھگی، وہاں مکان”۔ لیکن آج سچائی یہ ہے کہ “جہاں جھگی، وہاں میدان”۔ انھوں نے مودی کی گارنٹی کو جعلی اور جھوٹی قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ اگر دہلی کی جھگیاں ختم کر دی گئیں تو پورا نظام درہم برہم ہو جائے گا، کیوں کہ کھانا بنانے والے، ڈرائیور، سکیورٹی گارڈ، دودھ والے، اخبار فروش—سب جھگیوں سے آتے ہیں۔ دہلی میں تقریباً 40 لاکھ لوگ جھگیوں میں رہتے ہیں، اگر سب سڑکوں پر آ گئے تو حکومت کے لیے بڑی مشکل کھڑی ہو جائے گی۔کیجریوال نے بی جے پی اور کانگریس کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیاں دہلی کو صرف لوٹنے آتی ہیں، کسی نے پانی، بجلی یا رہائش کی فکر نہیں کی۔جلسے میں موجود لوگوں سے کیجریوال نے حلف لیا کہ وہ اب کبھی بی جے پی یا کانگریس کو ووٹ نہیں دیں گے۔
انھوں نے وارننگ دی کہ اگر بلڈوزر نہیں رُکے تو حکومت پانچ سال نہیں چلے گی، جیسے کبھی کانگریس کی حکومت جنتر منتر سے گری تھی، ویسے ہی اب بی جے پی کی باری ہے۔انھوں نے طنز کیا کہ بی جے پی حکومت کام کرنے کے بجائے صرف ایف آئی آر کا کھیل کھیل رہی ہے۔ مانی ش سسودیا، سوربھ بھاردواج اور ستیندر جین پر مقدمے درج کر کے کچھ حاصل نہیں ہوگا، اصل کام کرو۔عام آدمی پارٹی کے رہنما گوپال رائے نے خبردار کیا کہ اگر غریبوں کی جھگیاں گرا کر انہیں بسایا نہ گیا تو ہم وزیر اعظم کے گھر میں گھس کر اُسے خالی کرا دیں گے، چاہے حکومت کی پوری طاقت سامنے ہو۔سنجے سنگھ نے بھی سخت لہجے میں کہا کہ بی جے پی دہلی سے بہاریوں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جو لوگ بہاریوں کو “روہنگیا” کہہ رہے ہیں، وہ سن لیں: بہاری بی جے پی کو پورے بہار سے باہر کر دیں گے۔