صحت و سکون

عالمی یوم یوگا پر خصوصی پیش کش

غلام علی اخضر

صحت انسان کی سب سے بڑی دولت ہے۔ خراب صحت انسان کو دوسروں کا محتاج بنادیتا ہے۔کئی بار تو خود اس کے اپنے بھی اس سے گریز کرنے اور نظرانداز کرلگتے ہیں۔ مضرصحت کی وجہ سے مضبوط سے مضبوط رشتے بھی کمزور پـڑنے لگتے ہیں۔ صحت کی خرابی کی وجہ سے انسان احساس کمتری کا شکار ہونے لگتا ہے، اسے لگتا ہے کہ اس سے فلاں کام نہیں ہوسکتا جس کی وجہ سے کئی بار وہ اپنے ہدف کو حاصل کرنے سے رہ جاتا ہے۔ہمیں قدرت کی دی ہوئی اس نعمت عظمیٰ کی قدر کرنی چاہیے اور ہمیں وہ اسباب اختیار کرناچاہیے جن سے ہم چست درست اور تندست رہیں۔ ایسے فعل ، غذا اور مشروب سے بچیں جن سے ہماری صحت برائہ راست متاثر ہوتی ہیں۔ قوت مدافعت کو استحکام بخشنے والی راہ اختیار کریں۔ اچھی صحت کے لیے جو طبی اورطبعی لوازمات ہیں اس کا خاص خیال رکھیں۔ رات اور دن کا خاص تمیز رکھناحفظان صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔ فطرت کا تقاضا ہے کہ رات کو سویا جائے اور دن میں امور زندگی کو انجام دیا جائے لیکن ترقی کی لالچ اور الیکٹرانک ذرائع ابلاغ اور جدید روشن زندگی نے فطرت کے تقاضے کا کایا ہی پلٹ دیا ہے جس کی وجہ سے انسان متعدد بیماریوں کا شکار ہے۔ اس کا جسم وقت سے پہلے کمزور ہونے لگا ہے۔ اس کے اعضا بوڑھاپے سے پہلے جواب دینے لگے ہیں۔ ضعف معدہ کو تمام بیماریوں کا منبع کہا جاتا ہے۔ آج جس طرح سے نکلی سامانوں،مسالوں، تیل اور فارسٹ فوڈ کا چلن عام ہوچکا ہے اور ہم متوازن خوراک اورمعتدل غذا سے لاپروہی برتررہے ہیں ایسے وقت میں ہماری ذمے داری ان اسباب کے لیے بڑھ جاتی ہیں جن سے ہم صحتمند اور توانا رہ سکیں۔ ضروری نہیں کہ ہر مرض کے لیے دوا لیں۔ جو امراض ورزش سے دور ہوسکتے ہیں انھیں بہتر ہے کہ ورزش سے دور کیا جائے اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ آپ دوائوں کے سائڈ افیکٹ سے محفوظ رہیں گے اور قدرتی صحت حاصل کرسکیں گے۔ اس لیے قدیم ہندوستان میں ورزش کو ایک خاص اہمیت حاصل تھی۔ جسے ’’یوگا‘‘ کہا جاتا ہے ۔ یوگا سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب جڑنے ، متحدکرنے،قابوپانے یا ہم آہنگ کے ہیں۔یوگا جہاں ایک بہترین فائدہ مند ورزش ہے وہیں ہماری قیمتی ثقافتی وراثت بھی ہے۔ یوگا کیوںکہ ہمارے پورے جسم کو ذہن سے جوڑ کرہم آہنگ رکھتا ہے۔ اس کے مختلف رکن ہیں۔ جن سے ہمیں جسمانی اور روحانی توانائی حاصل ہوتی ہے۔ عالمی سطح پر اسے فروغ دینے میں وزیر اعظم نریندر مودی کا اہم کردار ہے۔ انھوں نے ہی ’’یوگاڈے‘‘منانے کی تجویز اقوام متحدہ میں۲۷ستمبر۲۰۱۴ء کو پیش کی تھی۔ اس کے بعد اقوام متحدہ نے ۲۱جون کو عالمی یوگا ڈے منانے کا اعلان کیااورپہلا عالمی یوگا ڈے ۲۱ جون ۲۰۱۵کو منایا گیا۔ عالمی سطح پر یوگا کو فروغ دینے کا سہرا موجودہ حکومت کے سربندھتا ہے۔یوگا کے بے شمار فوائدہیں۔ اگر ہم اسے روز مرہ کی زندگی میں شامل کرلیں تو بہت سی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں اور بے جا اسپتالوں کے دوڑبھاگ اور دوائوں پر روپے خرچ کرنے سے بچ سکتے ہیں۔ یوگا جسم کو صحت مند بناتا ہے اور ذہن کو طاقت بخشتا ہے۔ مستقل مزاج بناتا اور چڑچڑاپن سے نجات دلاتا ہے۔ جسم کے اعضا جو اکٹر جاتے ہیں اسے متحرک کردیتا ہے اور جسم میں لچک پیدا ہوجاتی ہے۔ جسم کے جوڑوں کا دردجو کئی بار دوائوں سے بھی ٹھیک نہیں ہوتا اس سے صحت یابی حاصل ہوجاتی ہے۔ اس سے جسم کو راحت ملتی ہے۔ دوران خون بہتر رہتا ہے اور بلڈ پریشر جیسی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک اوراسٹروک یعنی فالج جیسی امراض کی شرح میں کمی آتی ہے۔ ذہنی تنائوجو ایک خطرناک بیماری ہے جس سے کئی بار بڑے مصیبتوں میں گھرجاتے ہیں؛سے بچاجاتاہے۔اس سے جہاں ذہن کو سکون فراہم ہوتا ہے وہیں جسمانی طاقت بھی بڑھتی اور برقرار رہتی ہے۔ ماحولیات کا پراگندہ ہونے کی وجہ سے امراض قلب اور سانس کی بیماریاں آج کافی عام ہیں یوگا اس کے لیے غیر معمولی کار آمد ورزش ہے۔یوگا سانس کی آمدو رفت کو چاک چوبندبناتا ہے۔ اس ورزش کی بڑی خوبی یہ بھی ہے وہ جسم اور ذہن کے درمیان تال میل اور یکسانیت پیدا کرتا ہے۔یوگا ہمیں حاضر دماغ رہنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ یوگا سے جسم کی داخلی اور خارجی صفائی ہوتی ہے۔ یوگاجسم کے اندر سے سست پن کو دور کرتا اور انسان کو سخت محنت کے لیے آمادہ کرتا ہے۔ایسے ہی ہمارے حواس کو کمزور ہونے سے بچاتا ہے۔ جسم کو غیر ضروری وزن سے چھٹکارا ملتا ہے۔مسلز جو کمزورہوچکے ہیں اسے تقویت دیتی ہے۔ کورٹیسول کی مقدار کو کم کرتا ہے۔ایسے ہی آرتھرائٹس اور کارپل ٹنل سنڈروم کے مریضوں کے لیے یوگا کافی مفید ہے۔نیند جو انسانی صحت کے لیے نہایت ہی ضروری ہے اسے بہتر بناتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ۲۰منٹ کا یوگاجسم و روح کے لیے بہترین غذا ہے۔
عصر حاضر میں پیٹ کا مرض وبا کی صورت اختیار کرچکا ہے جس سے شاید ہی کوئی بچاہو۔تیز رفتاری ، کچھ لاپرواہی اور فکر معاش نے لائف اسٹائل کو ہی بدل کر رکھ دیاہے۔ ایسے میں یوگا کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی سطح پر یہ تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔ ہندوستان میں سرکاری اورغیرسرکاری طور پر اس دن خاص اہتمام کیا جاتا ہے جس میں خود ملک کے وزیراعظم پیش پیش رہتے ہیں۔ طبعی اور قدرتی صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے زندگی میں دوائوں کی جگہ ورزش کو اپنائیں۔
یوگا کرنے سے پہلے کچھ احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہے۔اس کے شروع کرنے سے پہلے کچھ ہلکی پھلکی ورزش کرلیں تاکہ عضو متحرک، جسم گرم اور خون کی گردش متوازن ہوجائے۔یوگا کے شروع کرنے سے پہلے کسی فزیوتھراپسٹ سے مشورہ کرلیں تاکہ آپ یہ جان سکیں کہ آپ کے لیے یوگا کے کون کون سے ارکان زیادہ مفیدہیں۔جہاں یوگا کیا جائے وہاں کا ماحول سازگار اور صاف ستھرا اور شور غل سے پاک ہو۔ ایسی جگہ پر اس عمل کو انجام نہ دیا جائے جہاں جسم کا پوزیشنز اس کا متحمل نہ ہو۔دوران یوگا ایسے کپڑے پہنے جائیں جو آرام دہ ہوں۔ سانس لینے میں اس بات کا خیال رکھاجائے کہ سانس ناک کی طرف سے لے کر پھیپھڑوں میں جمع کریں اور پھر منھ کی طرف سے چھوڑیں۔ یوگاکا عمل خالی پیٹ انجام پائے تو زیادہ بہتر ہے ورنہ کھانے کے چار گھنٹے بار بھی کرسکتے ہیں۔
یوگاانسانی صحت کے لیے کافی مفید عمل ہے۔اس کی اہمیت کو سمجھاجانا چاہیے۔ ضروری ہے کہ اسے مذہب کا جوجامہ پہنادیا گیا ہے اس سے آزاد کرکے ہر انسان اسے اپنائے۔ ایک ایسا ورزش جس کے مختلف ارکان ہمیں متعدد امراض سے بچاسکتے ہیں افسوس ہے کہ اسے مذہب سے جوڑکر اس کی زمین تنگ کردی گئی۔ ورزش کے دوران ہمیں ایسے عمل سے گریز کرنا چاہیے جس سے کسی کے مذہبی جذبات مجروح ہوں یا وہ اپنے مذہبی قانون کے گرفت میں آجائے۔ کسی بھی عمل اور خیالات کو عام اورعالمی ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اسے مذہب ،مقام ،نسل اور ذات پات سے آزاد رکھا جائے تاکہ اسے کوئی بھی اپنانے میں تردد نہ کرے۔متعدد جگہوں سے شکایتیں آتی رہتی ہیںایک ایسے کمیونٹی کو جس کے یہاں سوریہ نمسکارسخت ممنوع اور غیر مذہبی ہے اسے اس فعل کے لیے مجبور کیا جاتاہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہوتا کہ والدین اس دن اپنے بچوں کو اسکول یا ایسی جگہوں پر بھیجنے سے پرہیز کرتے ہیں۔ ایسے معاملوں میں سیاست بھی خوب ہوتی ہے۔ اتنی لچک تو ضرور ہونی چاہیے جس سے ہر کوئی اسے خوشی خوشی اپنائے۔ ہمارے سامنے ایسی بہت سی مثالیں ہیں جنھیں مذہب سے جوڑنے کی وجہ سے اس کی زمین سکڑ گئی یا اس کی زمین تنگ ہوگئی۔اس کا شکار کلچر،فن، زبان اور ہمارے پہناوے تک ہے۔سنسکرت زندہ مثال ہے،جب کہ زبان مذہب سے معرا ہوتا ہے اسے کوئی بھی مذہب کے مانے والے اپنا سکتے ہیں وہ ہر مذہب کے ماننے والے کو اپنی آغوش میں پناہ دیتی ہے۔ وہ ہر مذہب کی تبلیغ اور ثقافت کے فروغ میں برابر کا یوگدان پیش کرتی ہے۔ مذہب زبان کا محتاج ہوتا ہے زبان مذہب کا محتاج نہیں۔
یوگا کو مذہبی نقطۂ نظر سے دیکھنے کی بجائے اسے ورزش کی نگاہ سے دیکھاجانا چاہیے۔ اس کے بے شمار فوائد ہیں یہی وجہ ہے کہ آج اس کی اہمیت کو عالمی سطح پرتسلیم کیاجارہاہے۔ ۲۱جون کو یوگاڈے منانے کا مقصد یہ ہے کہ انسان صحت کے تئیں بیدار اور متفکر ہو۔صحت انسان کا سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ آج جس تیزی کے ساتھ مختلف اقسام کی بیماریاں دن بدن دستک دے رہی ہیں ایسے وقت میں اس کی ضرورت اور بڑھ جاتی ہے۔یوگا جسم و روح کو تازگی بخشتا ہے اور ایک صحت مند معاشرے کو تشکیل دیتا ہے۔یادرکھیے! جان ہے تو جہان ہے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

صحت و سکون

ہیومن میٹا نیومو وائرس: ایک مہلک تنفسی وائرس

ڈاکٹر فیض ارشد حالیہ دنوں میں ہیومن میٹا نیومو وائرس (Human Metapneumovirus یا HMPV) ایک خطرناک اور تیزی سے پھیلنے
صحت و سکون

سردیوں میں الرجیز سے کیسے بچیں؟

ڈاکٹر محمد سلمان موسم موسم سرما الرجی والے لوگوں کے لیے سال کا بدترین وقت ہوتا ہے۔ سردی کے موسم