آر جے ڈی میں قیادت کی تبدیلی کا امکان

لالو یادو جلد آر جے ڈی کی صدارت چھوڑ سکتے ہیں، ان کی جگہ جگدانند سنگھ کو صدر بنانے کی تیاری، تیجسوی یادو کا مکمل ساتھ۔
لالو پرساد یادو جلد ہی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی صدارت سے استعفیٰ دے سکتے ہیں اور ان کی جگہ پارٹی کے سینئر رہنما جگدانند سنگھ کو صدر بنایا جا سکتا ہے۔ پارٹی کی جانب سے یہ قدم ذات پات کے توازن کو بہتر بنانے کی ایک کوشش سمجھا جا رہا ہے۔جگدانند سنگھ لالو خاندان کے قریبی اور آر جے ڈی کے تجربہ کار رہنما مانے جاتے ہیں۔ وہ پارٹی کے ابتدائی دنوں سے لالو یادو کے ساتھ جڑے رہے ہیں اور کئی اہم ذمے داریاں نبھا چکے ہیں۔انھیں صدر بنانے کے پیچھے مقصد یہ ہے کہ راجپوت، برہمن، بھومیہار اور کائستھ برادری کو یہ پیغام دیا جائے کہ ان کی بھی پارٹی میں اہمیت برقرار رہے گی۔ یہ فیصلہ نہ صرف نئی قیادت کو ابھارنے کا ایک موقع ہے بلکہ ذات پات کے سیاسی توازن کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔
بی جے پی نے اس پیش رفت کو انتخابی چال قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ تیجسوی یادو پہلے تیج پرتاپ کو اور اب اپنے والد لالو یادو کو بھی پارٹی کے مرکزی کردار سے دور کرنا چاہتے ہیں۔لالو یادو نے اپنی بات میں کہا کہ اب صرف انتظار کا وقت نہیں، میدان میں اترنے کی ضرورت ہے۔ جو عوام کے درمیان کام کرے گا، وہی پارٹی کا امیدوار بنے گا۔ انھوں نے جگدانند سنگھ کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ تیجسوی یادو دن رات محنت کر رہے ہیں، اور انھیں بہار کا وزیر اعلیٰ بنانا پارٹی کا ہدف ہے۔یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اگر جگدانند سنگھ کو واقعی پارٹی کی صدارت سونپی جاتی ہے تو آئندہ انتخابات میں آر جے ڈی کو اس سے کیا سیاسی فائدہ حاصل ہوتا ہے۔