خبرنامہ

اردو، ہندی اور سنتھالی زبانوں کو WBCS میں شامل کرنے کا تاریخی فیصلہ

کولکاتا، 19 جون 2025: مغربی بنگال سول سروس (WBCS) امتحان میں اردو، ہندی اور سنتھالی زبانوں کو دوبارہ شامل کر لیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ریاستی وزیر جناب غلام ربانی کی مؤثر کوششوں اور وزیر اعلیٰ محترمہ ممتا بنرجی کی فوری منظوری کا نتیجہ ہے۔ اس تاریخی اقدام کی باضابطہ توثیق 17 جون 2025 کو جاری کردہ سرکاری گزٹ نوٹیفکیشن سے ہو چکی ہے۔ واضح رہے کہ منسٹر غلام ربانی صاحب نے 2 جون کو اسمبلی میں اردو، ہندی اور سنتھالی زبانوں کی عدم شمولیت کے خلاف بھر پور آواز اٹھائی تھی، جس پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے فی الفور نوٹس لیتے ہوئے ان زبانوں کی شمولیت کی منظوری دے دی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا تھا کہ WBCS امتحانات حسب سابق ہوں گے، اور کسی بھی زبان کے ساتھ نا انصافی نہیں ہوگی۔ گزٹ کے اہم نکات یہ ہیں: اردو، ہندی، سنتھالی کو دوبارہ لازمی زبانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اختیاری مضامین میں “اردو” کو مضمون کوڈ 09 کے ساتھ شامل کیا گیا ہے؛ جوابات اردو رسم الخط میں لکھے جا سکیں گے۔ زبانوں کے پرچوں میں نستعلیقی رسم الخط میں اردو میں جوابات کی اجازت ہوگی۔ بنگلہ زبان اب لازمی مضمون نہیں رہی۔ مکمل ترمیمات گزٹ نوٹیفکیشن نمبر: 695-PAR (WBCS)/ID-179(Part-II) جاری کردہ 17.06.2025 میں شامل کر دی گئی ہیں۔ اس فیصلے نے ریاست میں بالخصوص شمالی بنگال کے اردو اکثریتی علاقوں میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔ اردو حلقوں، اساتذہ، طلبہ، علمائے کرام اور سماجی تنظیموں نے وزیر غلام ربانی کو ان کی جرأت مندانہ آواز اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو اُن کی بر وقت منظوری پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ یہ پیش رفت محض لسانی شمولیت نہیں بلکہ جمہوری مساوات، آئینی حقوق اور زبان و تہذیب کے تحفظ کی ایک روشن مثال ہے

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر