ٹرمپ کا تہلکہ خیز بیان،ہم جانتے ہیں ایران کا سپریم لیڈر کہاں ہے

سابق امریکی صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ جانتا ہے آیت اللہ خامنہ ای کہاں ہیں، مگر فی الحال نشانہ نہیں بنائے گا، جب کہ ایران سے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
امریکی سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک چونکا دینے والا بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ بخوبی جانتا ہے کہ ایران کے اعلیٰ رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کہاں موجود ہیں۔ تاہم، ان کے بقول فی الحال ان کے خلاف کوئی قاتلانہ کارروائی کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔ ٹرمپ نے ایران سے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے زور دیا کہ تہران کو پیش کیے گئے امن معاہدے کو قبول کر لینا چاہیے تھا۔
یہ بیان ٹرمپ کی جانب سے جی-7 کانفرنس سے واپسی کے موقع پر دی گئی ایک اور اہم رائے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انھوں نے واضح کیا کہ امریکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان محض ایک عارضی جنگ بندی نہیں، بلکہ ایک دیرپا اور حقیقی حل چاہتا ہے۔اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر سابق صدر نے لکھا کہ اگرچہ ان کی جانب سے ایران سے براہِ راست کسی معاہدے کی بات چیت نہیں ہوئی، لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ تہران کو پیش کی گئی شرائط کو قبول کر لینا چاہیے تھا تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو پہلے ہی یہ کہہ چکے ہیں کہ ایران کے سپریم لیڈر کو ہدف بنانا اور وہاں کی موجودہ حکومت کا خاتمہ کرنا مشرق وسطیٰ میں جاری حالیہ تنازعے کو ختم کرنے کا ممکنہ راستہ ہو سکتا ہے، جو پچھلے ہفتے سے شدت اختیار کر چکا ہے۔