کانگریس نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی

کانگریس نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو خطے میں امن قائم کرنے کے لیے مؤثر سفارتی کردار ادا کرنا چاہیے۔
کانگریس نے ایران پر حالیہ اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے ایک بیان میں کہا کہ ان حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سے نہ صرف ایران کی خودمختاری متاثر ہو رہی ہے بلکہ اس سے پورے خطے میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔جے رام رمیش کے مطابق، کانگریس کا مؤقف ہے کہ بین الاقوامی مسائل کا حل صرف بات چیت، سفارت کاری اور باہمی تعاون کے ذریعے ممکن ہے، نا کہ فوجی کارروائیوں یا تشدد کے ذریعے۔ انھوں نے زور دیا کہ تمام فریقین کو فوری طور پر فوجی اقدامات روک کر امن کی راہ اختیار کرنی چاہیے۔
انھوں نے بھارت اور ایران کے دیرینہ ثقافتی و تاریخی روابط کا بھی ذکر کیااور کہا کہ حالیہ برسوں میں بھارت نے اسرائیل کے ساتھ بھی تعلقات کو فروغ دیا ہے۔ اس تناظر میں، ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس نہ صرف یہ موقع ہے بلکہ ذمہ داری بھی کہ وہ اس کشیدہ صورتحال میں ثالثی کا کردار ادا کرے اور مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھائے۔
کانگریس رہنما نے مغربی ایشیا میں مقیم بھارتی شہریوں کی سلامتی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ لاکھوں بھارتی اس خطے میں رہائش پذیر ہیں، اس لیے وہاں امن و امان صرف خارجہ پالیسی کا مسئلہ نہیں بلکہ بھارت کے قومی مفادات سے جڑا ہوا معاملہ ہے۔کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی حکومت ایک واضح اور سمجھدار موقف اپنائے، اور خطے میں امن قائم کرنے کے لیے مؤثر اور سنجیدہ اقدامات کرے