خبرنامہ

مشرق وسطیٰ کی راتیں دھماکوں سے روشن

مشرق وسطیٰ میں حالات انتہائی کشیدہ ہو چکے ہیں، جہاں ایران اور اسرائیل کے درمیان کھلی جنگ چھڑ چکی ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کو مکمل تباہ کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعہ کے روز ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں کہا کہ اسرائیل کو اپنے حملوں کی سنگین سزا بھگتنا ہو گی اور ان حملوں کے نتیجے میں ایران “دوزخ کے دروازے کھول دے گا”۔جمعے کی صبح سے اسرائیل نے ایران کے اندر متعدد فوجی اور جوہری مراکز پر بھرپور حملے شروع کر دیے۔ اسرائیلی فورسز نے پہلے سے ایران کے اندر خفیہ طور پر ڈرونز اور لڑاکا طیارے تعینات کر رکھے تھے، جن کے ذریعے اہم تنصیبات، اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل کا مؤقف ہے کہ یہ کارروائی اس وقت ضروری ہو گئی تھی جب ایران اپنے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے قریب پہنچ چکا تھا۔
ان حملوں کے ردعمل میں ایران نے جمعے کی رات اسرائیل پر کئی بیلسٹک میزائل داغے، جس کے نتیجے میں تل ابیب اور یروشلم کے آسمان پر زوردار دھماکوں کی آوازیں گونجیں اور عمارتیں لرز اٹھیں۔ ہفتے کی صبح تک یروشلم میں سائرن بجتے رہے اور شہریوں کو فوری پناہ لینے کی ہدایت کی گئی۔ اس صورتحال سے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

ایرانی اقوامِ متحدہ کے نمائندے کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 78 افراد جاں بحق اور 320 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل کی پیرامیڈک سروسز کے مطابق تل ابیب میں ہونے والے حملوں میں 34 افراد زخمی ہوئے، جن میں ایک خاتون شدید زخمی ہے جو ملبے کے نیچے دب گئی تھی۔
اسرائیل نے اس کارروائی کو “آپریشن رائزنگ لائن” کا نام دیا ہے، جس میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کئی اعلیٰ افسران مارے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ایرانی افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی اور کمانڈر غلام علی رشید ان حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ چھ اہم جوہری سائنسدان بھی ان حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔
اسرائیل نے نطنز کے جوہری مرکز پر بھی حملہ کیا ہے، جہاں ایران اپنا زیادہ تر جوہری ایندھن تیار کرتا ہے۔ نطنز کی زیرزمین تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے، تاہم نقصان کی درست تفصیل تاحال سامنے نہیں آ سکی۔ایران نے اپنی جوابی کارروائی کو “آپریشن ٹرو پرامس 3” کا نام دیا ہے۔ رمت گان، جو تل ابیب کے مشرق میں واقع ہے، وہاں میزائل حملے کے بعد کئی گاڑیاں جل گئیں اور کم از کم تین مکانات کو شدید نقصان پہنچا، جن میں سے ایک مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق، اس پورے دورانئے میں امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ فضائی دفاعی نظام نے اسرائیل کو ایرانی میزائلوں سے بچانے میں مدد فراہم کی۔اسرائیل اور ایران کے مابین جاری فضائی حملے اور انٹیلیجنس آپریشنز نے خطے میں مکمل جنگ کے خدشات کو ہوا دے دی ہے اور پہلے سے غیر مستحکم مشرق وسطیٰ کو ایک نئے بحران میں دھکیل دیا ہے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر