خبرنامہ

جہاز کا ملبہ،ایک معجزہ:ایئرانڈیا حادثے سے زندہ بچنے والے کی زبانی

احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی فلائٹ AI-171، ایک سنگین حادثے کا شکار ہو گئی، جس میں 241 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس سانحے میں ایک حیران کن اور معجزانہ پہلو یہ تھا کہ ایک مسافر، وشواس کمار رمیش، زندہ بچ نکلے، جو اس حادثے کے بعد واحد زندہ بچ جانے والے فرد قرار دیے جا رہے ہیں۔وشواس کمار، جو سیٹ نمبر 11A پر سوار تھے، پرواز کے محض ایک منٹ بعد پیش آنے والے حادثے سے کس طرح بچ نکلے، اس کی تفصیلات خود ان کے لیے بھی ابھی تک ایک راز بنی ہوئی ہیں۔
ایئر انڈیا کے جاری کردہ بیان کے مطابق تمام دیگر مسافر اور عملے کے ارکان ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 169 ہندوستانی اور 52 برطانوی شہری شامل تھے۔وشواس کمار کے اہل خانہ، بالخصوص ان کے دوسرے بھائی آجے کے بارے میں فکر مند ہیں، جو اسی پرواز میں ان کے ساتھ تھے۔ حادثے کی خبر ملتے ہی خاندان پر صدمے کی کیفیت طاری ہو گئی۔ وشواس کمار کے مطابق، ان کی پہلی فکر اپنے بھائی کی تلاش تھی، جب وہ زخمی حالت میں ہوش میں آئے۔
عینی شاہدین کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ رمیش زخمی حالت میں، خون سے لت پت، ایمبولینس کی طرف بڑھ رہے ہیں جب کہ پس منظر میں طیارے کا ملبہ جل رہا ہے۔ بعد ازاں انھیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وزیر داخلہ امت شاہ نے ان سے ملاقات بھی کی۔ڈاکٹر ڈھاول گمیتی، جنھوں نے رمیش کو طبی امداد فراہم کی، کے مطابق وہ شدید ذہنی دباؤ اور جسمانی زخموں کا شکار تھے، لیکن اب ان کی حالت مستحکم ہے۔
وشواس کمار، جو کہ 2003 سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور ایک کاروباری شخصیت ہیں، نے سرکاری نشریاتی ادارے دوردرشن کو انٹرویو دیا۔ انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ان سے ہسپتال میں ملاقات کی اور واقعے کے بارے میں دریافت کیا۔حادثے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے رمیش نے بتایا کہ جیسے ہی پرواز نے فضا میں بلند ہونا شروع کیا، ایک جھٹکے کے ساتھ سب کچھ بدل گیا۔ ایک لمحے کے لیے ایسا محسوس ہوا جیسے طیارہ رک گیا ہو، اور پھر اچانک زور دار دھماکے کے ساتھ ایک عمارت سے ٹکرا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ طیارے کے جس حصے میں وہ بیٹھے تھے وہ نسبتاً کم متاثر ہوا۔ دروازہ ٹوٹنے کے بعد وہ باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ ان کا بایاں ہاتھ جل گیا لیکن انھوں نے پیدل چل کر عمارت سے باہر نکلنے کی کوشش کی اور ایمبولینس نے انہیں ہسپتال پہنچایا۔حادثہ اس وقت پیش آیا جب جہاز ایک ایسی عمارت سے جا ٹکرایا جہاں میڈیکل طلبہ مقیم تھے۔ ابھی تک زمین پر ہلاکتوں کی مکمل تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی اور حادثے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔

گلوسٹر مسلم سوسائٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حادثے میں عقیل نانابوا، ان کی بیوی حنا ووراجی اور بیٹی سارہ بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ امام عبداللہ صمد نے انھیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ خاندان کمیونٹی کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔مزید برآں، لندن کے روحانی فلاحی مرکز “ویلنس فاؤنڈری” سے وابستہ فیونگل اور جیمی گرینلا-میک بھی اس پرواز میں سوار تھے۔ ویسٹ لندن سے جاوید اور ان کی بیوی مریم سید اپنے دو بچوں کے ہمراہ سفر کر رہے تھے۔ اسی طرح بلیک برن سے تعلق رکھنے والے 72 سالہ آدم تاجو اور ان کی 70 سالہ اہلیہ حسینہ بھی اپنی فیملی کے ساتھ جاں بحق ہوئے۔
حادثے پر دنیا بھر سے ردعمل آیا ہے۔ برطانوی بادشاہ چارلس اور ان کی اہلیہ نے گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا، جب کہ برطانوی وزیر اعظم کیر سٹارمر نے متاثرہ خاندانوں کے لیے تعزیت کی۔ وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے امدادی ٹیموں کو متحرک کیا ہے اور حکومت کی ہنگامی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی ہے۔گیٹوک ایئرپورٹ پر مسافروں کے اہل خانہ کے لیے استقبالیہ مرکز قائم کر دیا گیا ہے، اور ایئر انڈیا مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔یہ واقعہ صرف ایک فضائی حادثہ نہیں بلکہ بے شمار خاندانوں کے لیے ایک ناقابلِ فراموش المیہ بن چکا ہے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر