راجہ قتل کیس میں نیا موڑ:گووند کی صفائی،سازش میں لاعلمی کا دعویٰ

راجہ رگھوونشی قتل کیس میں گووند رگھوونشی کی اچانک انٹری سے ہنگامہ ہے، اس نے سونم کی سازش سے لاعلمی ظاہر کی اور قاتلوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا، جب کہ پولیس نے سونم سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
راجہ رگھوونشی قتل کیس میں اس وقت نیا موڑ آیا جب سونم رگھوونشی کا بھائی گووند رگھوونشی اندور میں راجہ کے گھر پہنچا۔ اس موقع پر ہائی وولٹیج ڈرامہ دیکھنے کو ملا۔ گووند نے میڈیا کے سامنے کھل کر کہا کہ جو بھی راجہ کے قتل میں ملوث ہے، اسے پھانسی کی سزا ملنی چاہیے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اسے سونم کی کسی سازش کا علم نہیں تھا اور اس نے کوئی جرم بھی قبول نہیں کیا۔گووند کے مطابق، وہ صرف دو منٹ کے لیے غازی پور میں سونم سے ملا تھا، لیکن اس مختصر ملاقات میں نہ تو کوئی جرم تسلیم کیا گیا اور نہ ہی کوئی ایسی بات سامنے آئی۔ گووند نے مزید کہا کہ راج کشواہا ان کے یہاں محض ایک ملازم تھا، اور سونم کا اس سے کوئی افیئر نہیں تھا بلکہ وہ تو اسے راکھی باندھتی تھی۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سونم نے اپنی ماں کو بھی راج کشواہا کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا۔ شادی کے بارے میں گووند کا کہنا تھا کہ وہ صرف پنڈت کے نکالے گئے مہورت کی وجہ سے جلدی ہوئی تھی۔ اس نے بار بار اس بات پر زور دیا کہ قاتلوں کو سخت سزا دی جائے۔
راجہ کے بھائی، وپِن رگھوونشی نے انکشاف کیا کہ گووند منگل کے روز اندور پہنچا تھا اور اسے پوری سازش کی کوئی معلومات نہیں ہے۔ وپن نے کہا کہ “ہم گووند سے بات چیت کر رہے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ اس سازش سے ناواقف ہے۔” وپن نے گووند کو میڈیا کے سامنے لا کر اس کا مؤقف بھی پیش کیا۔ادھر، میگھالیہ پولیس نے سونم، راج کشواہا، اور تین سپاری کلرز — آکاش راجپوت، وِشال عرف وکی ٹھاکر، اور آنند کورمی — کو گرفتار کر لیا ہے۔ تاہم، گووند کی کسی سرگرمی یا کردار کے بارے میں اب تک کوئی ثبوت نہیں ملا۔
میگھالیہ پولیس کی ’آپریشن ہنی مون‘ کے تحت کی گئی تفتیش سے پتہ چلا کہ سونم نے 23 مئی کو راجہ کے قتل کی سازش سوہرا میں تیار کی تھی۔ سونم نے راج کشواہا اور تین قاتلوں کے ساتھ مل کر راجہ کو سنسان مقام پر لے جا کر قتل کروایا۔ سونم نے بعد ازاں 9 جون کو گازی پور میں خودسپردگی کر دی۔ پولیس کو اس کیس سے متعلق 42 سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد ملے ہیں جو سازش کی تصدیق کرتے ہیں۔راجہ کا خاندان اور رگھوونشی سماج قاتلوں کے لیے پھانسی کی مانگ کر رہا ہے۔ وپِن نے کہا، “گووند کی فطرت اچھی ہے، لیکن سونم نے سات خاندانوں کو برباد کر دیا۔” گووند نے بھی ہتیاروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ دہرایا۔