نیتن یاہو پر یائیرغولان کی تنقید،فوجی بھرتی پرسیاسی مفادات کا الزام

سابق اسرائیلی جنرل یائیر غولان نے نیتن یاہو پر الزام لگایا ہے کہ وہ اقتدار بچانے کے لیے مذہبی جماعتوں کو خوش کرنے کی خاطر فوجیوں اور محنت کشوں کی قربانی دے رہے ہیں، جبکہ بجٹ میں حریدی طبقے کو نوازا جا رہا ہے۔
اسرائیل کی ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور سابق فوجی افسر یائیر غولان نے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ذاتی اقتدار کے لیے فوجیوں اور عام شہریوں کی قربانی دے رہے ہیں۔ غولان کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو عوامی فنڈز کو استعمال کر کے اُن مذہبی جماعتوں کو خوش کر رہے ہیں جو فوجی بھرتی کے قانون کے خلاف ہیں۔یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب اسرائیل کے چینل 12 نے رپورٹ کیا کہ نیتن یاہو نے 2026ء کا ریاستی بجٹ تیار کرنے کی ہدایت دی ہے، جسے مذہبی جماعتوں، خاص طور پر شاس اور یونائیٹڈ ٹوراہ جوڈازم، کو خوش کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ جماعتیں طویل عرصے سے مذہبی طلبہ کو لازمی فوجی خدمت سے مستثنیٰ رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
غولان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ “یہ سراسر رشوت ہے۔ ایک طرف فوجی محاذ پر نوجوانوں کو بھیجا جا رہا ہے، اور دوسری جانب حریدی افراد کو، جو فوجی سروس سے بچ رہے ہیں، مالی فائدے دیے جا رہے ہیں۔”انھوں نے وزیر اعظم کو ایک ناکام اور بدعنوان رہنما قرار دیا جو محض اقتدار کی خاطر ریاستی اداروں اور محنت کشوں کو قربان کر رہے ہیں۔ غولان نے یہ بھی کہا کہ ایک ایسا اسرائیل قائم کرنا ضروری ہے جہاں ہر شہری کی یکساں ذمہ داری ہو، اور ملک اُن لوگوں کو عزت دے جو اسے اپنے کندھوں پر اٹھائے ہوئے ہیں۔
ادھر اسرائیلی عدالت نے حال ہی میں فیصلہ دیا ہے کہ حریدی طلبہ کو فوجی سروس سے استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا اور ایسی مذہبی درسگاہوں کو سرکاری مالی معاونت بھی بند کی جائے گی جو فوجی سروس سے انکار کرنے والے طلبہ کو تعلیم دیتی ہیں۔حکومت کی جانب سے 2026 کے بجٹ میں حریدی جماعتوں کو مالی رعایت دیے جانے کا مقصد بظاہر سیاسی اتحاد کو بچانا ہے، جبکہ نئی بھرتی پالیسی پر قانون سازی آئندہ مہینے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ان تمام صورتحال پر اپوزیشن نے بھی وزیر اعظم پر تنقید کی ہے کہ وہ اپنے سیاسی اتحادیوں کو خوش رکھنے کی خاطر حریدی طبقے کو فوجی خدمات سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے نہ صرف عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہو رہی ہے بلکہ قومی یکجہتی کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔