یوٹیوبر جیوٹی ملہوترا 14 روزہ عدالتی حراست میں بھیج دی گئیں

پاکستان کے لیے مبینہ جاسوسی کے الزام میں گرفتار یوٹیوبر جیوٹی ملہوترا کو 14 روزہ عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا، جب کہ تفتیش میں غیر قانونی روابط کے شواہد تو ملے مگر حساس معلومات حاصل کرنے کا ثبوت نہیں ملا۔
نئی دہلی ۔ اطلاعات کے مطابق، پاکستان کے لیے مبینہ جاسوسی کے الزام میں گرفتار یوٹیوبر جیوٹی ملہوترا کو نو دن کی پولیس ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد ہرِیانہ کی حصار عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں مزید 14 دن کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا۔جیوٹی پر الزام ہے کہ وہ پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار، احسان الرحمٰن عرف دانش کے رابطے میں تھیں، جنھیں بھارت نے 13 مئی کو ملک بدر کر دیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ رابطہ نومبر 2023 سے جاری تھا۔
ملہوترا کے خلاف 16 مئی کو سرکاری رازداری ایکٹ اور بھارتی فوجداری قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ وہ اُن 12 افراد میں شامل ہیں جنھیں پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش سے مشتبہ سرگرمیوں کے شبے میں حراست میں لیا گیا تھا۔قومی تحقیقاتی ایجنسی (NIA)، انٹیلی جنس بیورو اور فوجی انٹیلی جنس حکام نے بھی ان سے تفصیلی پوچھ گچھ کی ہے۔ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ وہ پاکستان، چین، بنگلہ دیش، انڈونیشیا سمیت کئی ممالک کا سفر کر چکی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی مبینہ طور پر انہیں اپنے ایجنٹ کے طور پر تیار کر رہی تھی۔
22 اپریل کو پہلگام میں دہشتگرد حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان چار روزہ کشیدگی کے دوران بھی وہ دانش کے ساتھ رابطے میں تھیں۔ پولیس کو ان کے موبائل اور لیپ ٹاپ سے کئی حذف شدہ چیٹ ملیں جن کی فارنزک جانچ جاری ہے۔ ان کے چار بینک کھاتوں کی بھی جانچ ہو رہی ہے۔تاہم، تفتیش کے دوران اب تک ایسا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا جس سے یہ ثابت ہو کہ ملہوترا نے حساس دفاعی یا خفیہ معلومات حاصل کی ہوں یا ان کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط ہوں۔
مزید یہ بھی سامنے آیا ہے کہ وہ ان افراد سے رابطے میں تھیں جنھیں وہ خود پاکستانی خفیہ اداروں سے منسلک افراد سمجھتی تھیں۔ ماضی میں ان کی مہاکال مندر (اُجین) کی یاترا کے حوالے سے مدھیہ پردیش پولیس نے بھی 23 مئی کو ان سے سوالات کیے تھے۔