جھارکھنڈ مکتی مورچہ کا صبر ختم، بہار انتخابات میں الگ میدان میں اترنے کے اشارے

بہار میں نظرانداز کیے جانے پر جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے عظیم اتحاد سے الگ ہو کر سرحدی حلقوں میں خود سے امیدوار اتارنے کا اشارہ دیا ہے، پارٹی بہار سمیت کئی ریاستوں میں توسیع کی تیاری میں ہے۔
بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے سیاسی گٹھ جوڑ میں دراڑ کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ جھارکھنڈ کی حکمران جماعت، جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم)، جو اب تک عظیم اتحاد (مہاگٹھ بندھن) کا حصہ تھی، اب بہار میں خود اپنے امیدوار میدان میں اتارنے کی تیاری کر رہی ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ جے ایم ایم کو مہاگٹھ بندھن میں نظرانداز کیا گیا ہے۔ اپریل میں عظیم اتحاد کی تین میٹنگز ہوئیں، لیکن کسی میں جے ایم ایم کو نہ تو دعوت دی گئی، نہ ہی اسے 21 رکنی رابطہ کمیٹی میں شامل کیا گیا۔ اس کے برعکس، جھارکھنڈ میں 2024 کے اسمبلی انتخابات میں جے ایم ایم نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کو فراخ دلی سے چھ نشستیں دیں اور حکومت بننے پر ایک وزیر کا عہدہ بھی دیا۔
ذرائع کے مطابق، جے ایم ایم بہار کی سرحدی 12 سے 15 نشستوں پر خود سے الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ اب قومی سطح پر اپنی تنظیم کو وسعت دینے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ بہار کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں جیسے اتر پردیش، بنگال، اوڈیشہ، چھتیس گڑھ، تمل ناڈو اور آسام میں بھی پارٹی اپنی بنیاد مضبوط کرنا چاہتی ہے۔جے ایم ایم کے ترجمان ونود کمار پانڈے کے مطابق، بہار کے سرحدی علاقوں میں پارٹی کا اچھا اثر ہے، اور ان علاقوں میں پارٹی انتخابی میدان میں اترنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر اتحاد میں مناسب عزت و وقار نہیں ملا تو پارٹی “اکیلا چلنے” کے لیے تیار ہے۔
تاریخی طور پر جے ایم ایم کو بہار میں محدود کامیابی ملی ہے، جیسے 2010 میں چکائی نشست پر جیت۔ تاہم، پارٹی کو یقین ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں وہ خود کو بہار میں مؤثر انداز میں پیش کر سکتی ہے۔