جنگ نہیں، اب بات چیت ہوگی

ٹرمپ کی مداخلت سے پاک-بھارت کشیدگی میں کمی، دونوں ممالک سیزفائر پر رضا مند، سفارتی دروازے کھلنے لگے۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان ہمیشہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے کوشاں رہا ہےاور اس نے کبھی اپنی خودمختاری یا علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ اُن کے مطابق، موجودہ سیزفائر بھی انہی اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے طے پایا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق، جنگ بندی سے متعلق اتفاق اس وقت ہوا جب دوپہر 3 بج کر 35 منٹ پر پاکستان کے ڈی جی ایم او نے بھارتی ہم منصب سے رابطہ کیا اور دونوں جانب سے شام پانچ بجے کے بعد مکمل سیزفائر پر عمل درآمد پر رضامندی ظاہر کی گئی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی ثالثی اور رات بھر کی بات چیت کے بعد دونوں ممالک فوری جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں۔ انہوں نے دونوں حکومتوں کو عقل مندی اور تدبر کا مظاہرہ کرنے پر سراہا۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا، جس پر عالمی برادری کی جانب سے تحمل اور مذاکرات کی اپیلیں کی جا رہی تھیں۔