بھارت کا آپریشن سندور:پاکستان کے اندر9 دہشت گرد ٹھکانے تباہ

بھارت نے 7 مئی 2025 کو “آپریشن سندور” کے تحت پاکستان و پی او کے میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانے تباہ کیے، جس میں درجنوں شدت پسند مارے گئے اور خطے میں کشیدگی بڑھ گئی۔
نئی دہلی / اسلام آباد، 7 مئی 2025 — بھارت نے 7 مئی کی شب ایک بڑے خفیہ فوجی آپریشن کے دوران پاکستان کے اندر اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں موجود دہشت گرد گروپوں کے نو اہم مراکز کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا۔ “آپریشن سندور” کے نام سے کی گئی یہ کارروائی بھارتی فوج اور فضائیہ نے مل کر انجام دی، جو صرف 25 منٹ میں مکمل ہوئی اور دہشت گردوں کو زبردست نقصان پہنچایا۔ 1971 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب بھارت نے پاکستانی پنجاب میں براہ راست کارروائی کی ہے۔بھارتی وزارت دفاع، فضائیہ اور وزارت خارجہ نے بدھ کی صبح ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے ذریعے کارروائی کی تفصیلات عوام کے سامنے رکھیں۔ پریس بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کارروائی رات 1 بج کر 5 منٹ پر شروع ہوئی اور 1 بج کر 30 منٹ پر اختتام کو پہنچی۔ ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے بتایا کہ نو مخصوص اہداف کو بیک وقت نشانہ بنایا گیا۔ ان مراکز میں دہشت گردوں کے لانچ پیڈ، تربیتی مراکز، اسلحہ کے ذخائر اور خفیہ کمین گاہیں شامل تھیں۔
ذرائع کے مطابق جن مراکز کو نشانہ بنایا گیا، ان میں وہ تربیتی کیمپ بھی شامل تھے جہاں اجمل قصاب اور ڈیوڈ ہیڈلی جیسے دہشت گردوں نے ٹریننگ حاصل کی تھی۔
حکام نے بتایا کہ یہ کارروائی 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کا جواب تھی، جس میں 26 ہندو یاتری مارے گئے تھے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام جیشِ محمد اور لشکرِ طیبہ پر عائد کیا اور اعلان کیا تھا کہ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔ آپریشن کی منصوبہ بندی کئی ہفتوں قبل شروع ہوئی تھی، اور خفیہ انٹیلیجنس، ڈرون مشاہدات اور سیٹلائٹ ڈیٹا کی مدد سے اہداف کی شناخت کی گئی تھی۔ تمام نو اہداف کو بیک وقت نشانہ بنایا گیا تاکہ دشمن کو سنبھلنے کا موقع نہ ملے۔پاکستان نے فوری طور پر اس کارروائی پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا، تاہم بدھ کی صبح 2 سے 4 بجے کے درمیان لائن آف کنٹرول پر آرٹلری فائرنگ کی، جس کا بھارتی فوج نے مؤثر جواب دیا۔ دن بھر سرحد پر وقفے وقفے سے جھڑپیں ہوتی رہیں۔ پاکستانی حکام نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے جوابی کارروائی میں بھارتی طیارے مار گرائے اور بھارتی ٹھکانوں کو نقصان پہنچایا، لیکن بھارتی وزارتِ دفاع نے ان دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی بری فوج اور فضائیہ نے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف براہِ راست کارروائی کی ہو۔ 2016 میں اوڑی حملے کے بعد بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک کی تھی اور 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد فضائیہ نے بالا کوٹ میں کارروائی کی تھی، لیکن اس بار دونوں افواج نے بیک وقت حصہ لیا، جو عسکری حکمتِ عملی کا نیا نمونہ پیش کرتا ہے۔فوجی حکام نے واضح کیا ہے کہ بھارت کسی بھی ممکنہ جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے اور تمام حساس سرحدی علاقوں میں فوج ہائی الرٹ پر ہے۔ عالمی برادری نے بھارت اور پاکستان دونوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ خطے میں مزید کشیدگی نہ بڑھے۔