خبرنامہ

یوکرین اور امریکہ کا توانائی و معدنی وسائل کا شراکتی معاہدہ

امریکہ اور یوکرین نے توانائی اور معدنی وسائل کے مشترکہ استعمال کے لیے ایک اہم معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، جس کا مقصد یوکرین کی اقتصادی بحالی اور روس کے ساتھ جنگ میں امریکی امداد کی فراہمی کو مستحکم کرنا ہے۔ ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ نہ صرف یوکرین کی معیشت کی بحالی کے لیے اہم قدم ہے بلکہ امریکہ کی جانب سے یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد سے منسلک مستقبل کی شرائط میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
یہ معاہدہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشمکش جاری ہے اور نایاب معدنیات کی عالمی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یوکرین میں پائے جانے والے گریفائٹ، ٹائٹینیم اور لیتھیم جیسے عناصر کو جدید ٹیکنالوجی، دفاعی صنعت، اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔معاہدے کے مطابق دونوں ممالک نے یوکرین کی تعمیر نو کے لیے ایک مشترکہ فنڈ قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے، جس میں سرمایہ کاری 50:50 کی بنیاد پر ہوگی۔ یوکرین کی نائب وزیر اعظم یولیا سویریڈینکو نے واضح کیا کہ اس معاہدے کے تحت ملک کے معدنیاتی وسائل کی ملکیت یوکرین ہی کے پاس رہے گی، تاہم ان سے حاصل ہونے والے معاشی فوائد میں دونوں ممالک شریک ہوں گے۔
اس معاہدے کے حوالے سے امریکی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام یوکرین کی خودمختاری، استحکام اور خوشحالی کے لیے امریکی عزم کی علامت ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس یا اس کے حامیوں کو اس منصوبے سے کوئی فائدہ نہیں پہنچنے دیا جائے گا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ معاہدے پر دستخط کے بعد سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز دی کہ اگر یوکرین کو امریکی حمایت جاری رکھنی ہے تو اسے اپنے 500 ارب ڈالر مالیت کے معدنی وسائل تک امریکہ کو رسائی دینی ہوگی۔ اس پر صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دو ٹوک انداز میں جواب دیا: “میں اپنا ملک نہیں بیچ سکتا۔”
ریئر ارتھ یا نایاب زمینی معدنیات، جن میں نیوڈیئم، یتریئم اور دیگر عناصر شامل ہیں، جدید الیکٹرانکس، میڈیکل آلات، اور دفاعی ٹیکنالوجی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یورپی یونین کے مطابق دنیا کے جن عناصر کو سب سے قیمتی اور نایاب مانا گیا ہے، ان میں سے بیشتر یوکرین میں موجود ہیں، اگرچہ ان میں سے کچھ ذخائر روسی قبضے والے علاقوں میں ہیں۔یہ معاہدہ صرف ایک تجارتی سمجھوتہ نہیں بلکہ ایک بڑے جغرافیائی اور سیاسی تناظر کا حصہ ہے، جو آنے والے وقت میں عالمی طاقتوں کی سمت کا تعین کر سکتا ہے۔

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر