ظلم کے خلاف ایک مضبوط آواز: منسٹر غلام ربانی کا قابلِ ستائش اقدام

گجرات میں بی جے پی حکومت کی جانب سے مہاجر مزدوروں پر ظلم کے خلاف مغربی بنگال کے وزیر غلام ربانی نے مؤثر آواز بلند کرتے ہوئے ان کی رہائی ممکن بنائی، جو انسانیت پر مبنی مثالی قیادت کی علامت ہے۔
بھارت میں بی جے پی حکومت کی فرقہ پرست اور متعصب پالیسیوں نے ایک بار پھر انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا دیں۔ ریاست گجرات میں چند مہاجر مزدوروں کو محض ان کی ذات پات اور سماجی پس منظر کی بنیاد پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔ نہ کوئی جرم، نہ کوئی ثبوت، صرف نفرت کی بنیاد پر ظلم۔ یہ واقعہ بی جے پی کی اس ذہنیت کا عکاس ہے جو صرف تفریق، تعصب اور سماجی نفرت پر یقین رکھتی ہے۔
لیکن اس اندھیرے میں ایک چراغ مغربی بنگال سے روشن ہوا۔ بنگال حکومت کے مخلص وزیر اور فعال رہنما جناب غلام ربانی صاحب نے نہ صرف اس ناانصافی کے خلاف آواز بلند کی بلکہ دن رات محنت کر کے ان بے گناہ مزدور بھائیوں کی رہائی کو ممکن بنایا۔
غلام ربانی صاحب کا یہ اقدام صرف ایک سیاسی کارروائی نہیں، بلکہ ایک مثالی جدوجہد ہے جو یہ سکھاتی ہے کہ اگر دل میں درد ہو، نیت صاف ہو اور حوصلہ بلند ہو تو بڑے سے بڑا ظلم بھی ختم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ ثابت کر دیا کہ سیاست صرف کرسی کی جنگ نہیں، بلکہ عوام کی خدمت اور مظلوموں کے حق میں اٹھنے والی آواز بھی ہے۔
جبکہ بی جے پی کی سیاست کا محور صرف نفرت، بانٹنے کی پالیسی اور دبانے کی روش ہے، غلام ربانی صاحب انصاف، بھائی چارہ اور انسانیت کے اصولوں پر کاربند نظر آتے ہیں۔ یہی فرق ہے ایک “حکمران” اور “رہنما” میں۔
ہم غلام ربانی صاحب کو نہ صرف دل سے سلام پیش کرتے ہیں بلکہ یہ امید بھی کرتے ہیں کہ ہندوستان کی سیاست میں ایسے باہمت اور عوام دوست کردار مزید ابھر کر سامنے آئیں گے جو ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہو سکیں۔