پہلگام حملہ: بھارت کی جوابی کارروائی کی تیاری

پہلگام حملے کے بعد بھارت نے سیکیورٹی اجلاسوں میں سخت اقدامات پر غور شروع کر دیا ہے، فوج کو جوابی کارروائی کی کھلی چھوٹ مل گئی جبکہ پاکستان کو عالمی سطح پر انتباہات کا سامنا ہے۔
پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد بھارتی حکومت نے سیکیورٹی اور سفارتی محاذ پر سرگرم اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ بدھ کو صبح وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں سلامتی سے متعلق کابینہ کمیٹی (سی سی ایس) کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیردفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیرخارجہ ایس جے شنکر اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے شرکت کی۔اس اجلاس میں ممکنہ جوابی کارروائیوں پر غور کیا گیا، جب کہ حکومت پہلے ہی پاکستان کے خلاف کئی اقدامات کر چکی ہے جن میں اٹاری سرحد کی بندش، ویزا کی منسوخی اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی شامل ہیں۔ سی سی ایس اجلاس کے بعد کابینہ کی اقتصادی امور کمیٹی (سی سی پی اے) کا بھی اجلاس طلب کیا گیا تاکہ موجودہ صورتحال کا مکمل جائزہ لیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم نے فوج کو کارروائی کا طریقہ، وقت اور ہدف منتخب کرنے کی مکمل آزادی دے دی ہے۔ اس موقع پر کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جواب دینا قومی عزم ہے۔ اس سے قبل وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اقوام متحدہ کے سات غیر مستقل رکن ممالک اور سیکرٹری جنرل سے بھی رابطہ کیا، اور حملے کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی یقین دہانی کرائی۔
دوسری جانب امریکہ نے بھارت اور پاکستان دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ خطے میں کشیدگی کو مزید نہ بڑھائیں، جب کہ پاکستان نے بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے سخت ردعمل کی دھمکی دی ہے۔ادھر، بھارتی حکومت نے کئی پاکستانی یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ حملے کی ذمہ داری “دی ریزسٹنس فرنٹ” نے قبول کی تھی، اور اس خونی واقعے میں 26 سیاح جان کی بازی ہار چکے تھے۔ اس کے بعد کشمیر میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں اور درجنوں سیاحتی مقامات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔