خبرنامہ

روس کی جنگ بندی: امن کی کوشش یا سیاسی چال؟

یوکرین جنگ کے تناظر میں جب بھی روس کی جانب سے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا جاتا ہے، تو یہ سوال ایک بار پھر سر اٹھاتا ہے: کیا یہ اقدامات واقعی امن کی جانب پیش رفت ہیں یا بین الاقوامی سطح پر تاثر بہتر بنانے کی کوشش؟حال ہی میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مئی کے اوائل میں تین دن کے لیے یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے، جو دوسری عالمی جنگ کے اختتام کی یاد میں کیا گیا۔ اس سے قبل، ایسٹر کے موقع پر بھی 30 گھنٹوں کی جنگ بندی کی گئی تھی، جسے روس نے انسانی ہمدردی کے جذبے کے طور پر پیش کیا۔ تاہم، یوکرین نے ان اقدامات پر سوال اٹھائے اور ان کی سنجیدگی پر شک ظاہر کیا۔
یوکرینی حکومت کا مؤقف ہے کہ اگر روس واقعی امن چاہتا ہے تو اسے فوری اور طویل المدتی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کرنی چاہیے۔ صرف مخصوص مواقع پر مختصر مدت کے لیے لڑائی روکنا محض ایک نمائشی عمل لگتا ہے۔دوسری جانب، بین الاقوامی مبصرین اور ناقدین کا خیال ہے کہ روس ان جنگ بندیوں کے ذریعے مغرب، خاص طور پر امریکہ، کو ایک پیغام دینا چاہتا ہے کہ وہ امن کا خواہاں ہے، جبکہ یوکرین پر جارحیت کا الزام عائد کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات نے روسی دعووں کو مزید مشکوک بنا دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر روس واقعی امن چاہتا ہے تو شہری علاقوں پر حملے بند کرے، اور موجودہ اقدامات سے واضح ہوتا ہے کہ روس لڑائی ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔ایسے میں اصل سوال اپنی جگہ موجود ہے: کیا یہ وقتی اقدامات امن کا دروازہ کھول سکتے ہیں یا پھر یہ محض ایک سفارتی چال ہیں جو زمینی حقائق کو بدلنے میں ناکام رہیں گی؟

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

خبرنامہ

لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہی، اموات کی تعداد 24ہوئی، امدادی کوششیں جاری

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لا اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ مزید 8 جانیں نگل
خبرنامہ

چین کبھی بھی امریکہ کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتا

واشنگٹن(ایجنسیاں) صدر بائیڈن نے پیر کو خارجہ پالیسی پر اپنی آخری تقریر میں بڑا دعویٰ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر