امریکہ کا پہلگام حملے پر بھارت سے اظہار یکجہتی

پہلگام حملے پر امریکہ نے بھارت سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردوں کی گرفتاری میں مدد کی پیشکش کی اور واقعے کی شدید مذمت کی۔
جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد عالمی سطح پر بھارت کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں امریکہ نے بھی بھارت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔سابق امریکی انٹیلی جنس سربراہ اور ٹرمپ انتظامیہ میں خدمات انجام دینے والی تولسی گبارڈ نے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ امریکہ، پہلگام واقعے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے تک لانے میں بھارت کی مدد کرے گا۔ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں گبارڈ نے کہا:
“ہم اس ہولناک دہشت گرد حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کھڑے ہیں، جس میں پہلگام میں 26 ہندو سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ہماری دعائیں ان متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں، اور ہم اس بربریت کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے بھارت کی ہر ممکن مدد کریں گے۔”
یاد رہے کہ اس حملے کو کشمیر میں حالیہ برسوں کے سب سے سنگین حملوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔ واقعے کے بعد بھارت نے سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے، جب کہ پاکستان پر پابندیاں بھی سخت کر دی گئی ہیں، جس پر دہشت گردی کو سہولت دینے کا الزام ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان، ٹیمی بروس نے بھی اس حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ، بھارت کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر قسم کی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم متاثرہ خاندانوں کے لیے دعا گو ہیں اور اس سفاکانہ حملے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتے ہیں۔”
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ٹیلیفون پر رابطہ کر کے اپنی ہمدردی کا اظہار کیا اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا:
“کشمیر سے آنے والی افسوسناک خبروں نے دل دہلا دیا ہے۔ امریکہ دہشت گردی کے خلاف بھارت کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ ہم متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔”
وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ بھارت اور امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہیں اور دونوں ممالک اس خطرے کا مقابلہ مل کر کریں گے۔