ساس اور داماد کی محبت کا انوکھا معاملہ

اتر پردیش کے علی گڑھ میں ایک خاتون نے اپنی بیٹی کے منگیتر سے تعلقات قائم کر کے شوہر کو چھوڑ دیا، دونوں شادی کرنا چاہتے ہیں۔
علی گڑھ، اتر پردیش میں ایک انوکھا اور حیران کن واقعہ منظر عام پر آیا ہے جہاں ایک خاتون نے اپنی بیٹی کے منگیتر کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کر لیا۔ یہ معاملہ مدراک تھانہ علاقے کا ہے، جو اس وقت علاقے بھر میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق، “سپنا” نامی خاتون نے اپنے شوہر جتیندر کو چھوڑ کر اپنی بیٹی کے ہونے والے شوہر “راہل” کے ساتھ زندگی گزارنے کی ضد پکڑ لی ہے۔ پولیس کی جانب سے دونوں کو حراست میں لیا گیا تھا، تاہم بعد میں راہل کو اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا جب کہ سپنا کو میڈیکل جانچ کے بعد خواتین کے لیے قائم محفوظ مرکز akhi One Stop Center” منتقل کر دیا گیا۔
سپنا کی ضد کو ختم کرنے کے لیے مشورہ دینے کی کئی کوششیں ہوئیں، مگر وہ سب ناکام رہیں۔ خاتون نے واضح الفاظ میں کہہ دیا کہ اب وہ اپنے شوہر کے ساتھ نہیں بلکہ راہل کے ساتھ ہی زندگی گزارنا چاہتی ہے۔سپنا کے شوہر جتیندر کا الزام ہے کہ اس کی بیوی اور راہول نے مل کر گھر سے ساڑھے تین لاکھ روپے نقدی اور تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ کے زیورات بھی لے لیے ہیں۔ جتیندر نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسے اس کی بیوی اور اس کا مال واپس نہ ملا، تو وہ ان دونوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا۔
یہ واقعہ 6 اپریل کو اس وقت پیش آیا جب بیٹی کی شادی میں صرف 10 دن باقی تھے اور سپنا اپنے ہونے والے داماد کے ساتھ گھر چھوڑ کر چلی گئی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ وہ بیٹی کی شادی والے دن واپس بھی آ گئی، اور اب وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ شادی کرنے کے خواہش مند ہیں۔راہل کا کہنا ہے کہ اس نے یہ قدم سپنا کی ذہنی حالت دیکھ کر اٹھایا، کیونکہ وہ پریشانی کا شکار تھی اور خودکشی کے بارے میں سوچ رہی تھی۔ راہل کے مطابق وہ صرف اس کی مدد کرنا چاہتا تھا، لیکن وقت کے ساتھ دونوں ایک دوسرے کے قریب آ گئے اور اب وہ ساتھ زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔یہ معاملہ اس وقت پولیس کی مسلسل نگرانی میں ہے، اور قانونی و ذہنی مشوروں کے ذریعے مسئلے کا حل نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔