روس کا بھارتی دوا ساز کمپنی پر حملے سے انکار

کیو میں بھارتی کمپنی کُسُم ہیلتھ کیئر کے گودام کی تباہی پر روس نے یوکرینی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نقصان یوکرین کے دفاعی میزائل کے باعث ہوا۔
روس نے یوکرین کی جانب سے عائد کیے گئے ان الزامات کو سختی سے رد کر دیا ہے، جن میں کہا گیا تھا کہ روسی میزائل نے کیو میں واقع ایک بھارتی دوا ساز ادارے کُسُم ہیلتھ کیئر کے گودام کو نشانہ بنایا۔ روس کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں اس کی افواج کا کوئی ہاتھ نہیں بلکہ ممکنہ طور پر یوکرین کے فضائی دفاعی نظام کی ایک میزائل بھٹک کر وہاں آ گری۔ماسکو میں موجود روسی سفارت خانے نے ایک باضابطہ بیان جاری کرتے ہوئے وضاحت کی کہ 12 اپریل 2025 کو کیو کے مشرقی علاقے میں واقع مذکورہ گودام پر روس کی طرف سے کوئی حملہ نہیں کیا گیا، نہ ہی اس نوعیت کا کوئی منصوبہ تھا۔
اس کے برعکس، یوکرین میں بھارتی سفارت خانے کو بھیجے گئے ایک پیغام میں یوکرینی حکام نے الزام لگایا تھا کہ روس نے جان بوجھ کر بھارتی کمپنی کے گودام کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہاں موجود اہم ادویات، جن میں بچوں اور بزرگوں کے لیے دوائیں شامل تھیں، تباہ ہو گئیں۔ یوکرینی سفارت خانے نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے روس پر تنقید کی کہ وہ ایک طرف بھارت سے قریبی تعلقات کا دعویٰ کرتا ہے، تو دوسری طرف بھارتی کمپنیوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
تاہم، روس نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے حملے صرف مخصوص فوجی تنصیبات جیسے کہ فضائی اڈے، ہتھیاروں کی ورکشاپس اور ڈرون یونٹس تک محدود تھے، جو کیو سے دور واقع ہیں۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ ممکن ہے یوکرین کی طرف سے داغی گئی کوئی میزائل، جو دشمن اہداف کے لیے تھی، تکنیکی خرابی کی وجہ سے شہری علاقے میں آ گری ہو، جس سے گودام میں آگ لگ گئی ہو۔روس نے مزید یہ بھی کہا کہ یوکرینی افواج شہری آبادی والے علاقوں میں اپنا دفاعی ساز و سامان نصب کرتی ہیں، جس کی وجہ سے اکثر اس نوعیت کے حادثات پیش آتے ہیں۔ ماضی میں بھی ایسی مثالیں سامنے آ چکی ہیں جہاں یوکرینی میزائل شہری علاقوں میں جا گرے۔
برطانیہ کے یوکرین میں سفیر مارٹن ہیریس نے بھی اس واقعے پر ردعمل دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ کیو میں ایک بڑا دوا ساز گودام روسی ڈرون حملے میں تباہ ہو گیا، لیکن انہوں نے کمپنی کا نام نہیں لیا تھا۔روس نے اپنے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس کا فوجی آپریشن صرف عسکری اہداف تک محدود ہے، اور وہ شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے گریز کرتا ہے۔ اس نے یوکرین پر الزام عائد کیا کہ وہ شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتا ہے، جس سے ایسے سانحات جنم لیتے ہیں۔