اسلام پور میں وزیر غلام ربانی کے ہاتھوں کمیونٹی ہال کا شاندار افتتاح

اسلام پور میں وزیر غلام ربانی نے جدید وکیل پارہ کمیونٹی ہال کا افتتاح کیا، جو سماجی، تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کا نیا مرکز بنے گا۔
اسلام پور، 4 اپریل 2025 – مغربی بنگال کے وزیر برائے این آر ای ایس ڈپارٹمنٹ، جناب محمد غلام ربانی نے آج اسلام پور میں وکیل پارہ کمیونٹی ہال کا شاندار افتتاح کیا۔ اس کمیونٹی ہال کے قیام کا مقصد مقامی عوام کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جہاں سے سماجی، ثقافتی اور تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔
یہ کمیونٹی ہال ایم اے اینڈ ایم ای ڈپارٹمنٹ کے مالی تعاون سے تعمیر کیا گیا ہے اور اسے جدید سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے تاکہ مختلف تقریبات، اجلاسوں اور عوامی بہبود کے پروگراموں کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
تقریب میں معزز شخصیات کی شرکت:

افتتاحی تقریب میں علاقے کی کئی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں خاص طور پر:
سریندر کمار مینا (IAS) – ضلعی مجسٹریٹ، اتر دیناج پور
محترمہ پریا یادو (IAS) – سب ڈویژنل آفیسر، اسلام پور
جناب کنہیا لال اگروال – چیئرمین، اسلام پور میونسپلٹی
جناب جاوید اختر – ممبر ضلع پریشد
وزیر غلام ربانی کا خطاب:
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر غلام ربانی نے کہا:
“یہ کمیونٹی ہال علاقے کے لوگوں کے لیے ایک اہم سہولت ہے، جہاں سماجی تقریبات، تعلیمی سیمینارز اور دیگر عوامی اجتماعات منعقد کیے جا سکیں گے۔ ہماری ٹی ایم سی حکومت ہمیشہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہے، اور یہ کمیونٹی ہال اسی عزم کا حصہ ہے۔”
دیگر معززین کی تقاریر:
ضلعی مجسٹریٹ سریندر کمار مینا نے کمیونٹی ہال کے قیام کو ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے مقامی لوگوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول ہونے کا موقع ملے گا۔
اسلام پور میونسپلٹی کے چیئرمین کنہیا لال اگروال نے بھی حکومت کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کمیونٹی ہال سے مقامی کمیونٹی کو ایک نیا پلیٹ فارم میسر آئے گا جہاں وہ اپنی تقریبات اور میٹنگز منعقد کر سکیں گے۔
عوام میں جوش و خروش:
اس موقع پر علاقے کے لوگوں میں زبردست جوش و خروش دیکھنے کو ملا۔ مقامی رہائشیوں نے ٹی ایم سی حکومت اور ایم اے اینڈ ایم ای ڈپارٹمنٹ کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی ایسے منصوبے جاری رہیں گے جو عوامی فلاح و بہبود کے لیے کارآمد ثابت ہوں۔
یہ کمیونٹی ہال نہ صرف عوامی اجتماعات کے لیے استعمال ہوگا بلکہ اس میں تعلیمی اور فلاحی سرگرمیوں کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں گے، جس سے علاقے کی ترقی میں نمایاں بہتری متوقع ہے۔