عید پر عام تعطیل ختم کرنے کا فیصلہ، مسلم طبقے میں ناراضگی

ہریانہ حکومت نے عید الفطر کے موقع پر دی گئی چھٹی کے اعلان کو منسوخ کر دیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب پیر کے روز صوبے میں کوئی عام تعطیل نہیں ہوگی۔ حکومت نے 31 مارچ کو سرکاری تعطیل کے بجائے شیڈول-2 کے تحت محدود تعطیل قرار دیا ہے۔
ہریانہ حکومت نے عید الفطر کے موقع پر 31 مارچ کو دی جانے والی سرکاری تعطیل کو محدود تعطیل میں تبدیل کر دیا ہے، جس پر مسلم سماج میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ چوں کہ 29 مارچ ہفتہ اور 30 مارچ اتوار ہیں، جب کہ 31 مارچ مالی سال 2024-25 کے اختتام کا دن ہے، اس لیے اس دن کو سرکاری تعطیل کے بجائے محدود تعطیل کے طور پر رکھا گیا ہے۔
مسلم تنظیموں اور سماجی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے سے مسلم طبقے کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ عام طور پر عید جیسے بڑے تہواروں پر سرکاری تعطیل دی جاتی ہے تاکہ تمام مذاہب کے لوگ اپنے تہوار آزادی سے مناسکیں، لیکن اس سال حکومت نے عید پر عام تعطیل ختم کر کے ایک مخصوص طبقے کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔

ہریانہ سرکارکے جاری اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تعطیل کے متعلق جزوی ترمیم کی گئی ہے اور اس بارے میں تمام پرنسپل سیکرٹریوں، سیکرٹریوں اور محکموں کے سربراہان کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ تاہم، مسلم سماج کا ماننا ہے کہ یہ فیصلہ ان کے تہوار کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے اور حکومت کو اس پر نظرثانی کرنی چاہیے۔