جیو اور ایئر ٹیل کا اسپیس ایکس کے ساتھ تاریخی معاہدہ

ریلائنس جیو اور ایئر ٹیل نے اسپیس ایکس کے ساتھ معاہدہ کیا ہے تاکہ بھارت کے دور دراز علاقوں میں اسٹار لنک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز فراہم کی جا سکیں۔ اس معاہدے سے بھارت میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ کی رسائی بڑھانے کی توقع ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں روایتی انٹرنیٹ سروسز ممکن نہیں۔
نئی دہلی: بھارت کی بڑی ٹیلی کام کمپنیاں ریلائنس جیو اور ایئر ٹیل نے ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے ساتھ علیحدہ علیحدہ معاہدے کیے ہیں، جن کا مقصد بھارت کے دور دراز علاقوں میں اسٹار لنک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنا ہے۔ اس معاہدے کو انٹرنیٹ کے شعبے میں ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے، جس سے بھارت کے ان علاقوں میں بھی ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ سروسز پہنچ سکیں گی جہاں روایتی براڈبینڈ سروسز کی فراہمی ممکن نہیں۔
اسپیس ایکس کی ‘اسٹار لنک’ سروس دنیا کا سب سے بڑا سیٹلائٹ انٹرنیٹ نیٹ ورک ہے، جو زمین کے نچلے مدار میں موجود ہزاروں سیٹلائٹس کے ذریعے تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کرتی ہے۔ اس سروس سے بھارت کے پہاڑی، ریگستانی اور دور دراز علاقوں میں انٹرنیٹ کی فراہمی میں مدد ملے گی۔
دونوں بھارتی کمپنیوں کے معاہدے پر اسپیس ایکس کی صدر گیوین شاٹ ویل نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے، اور ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک نے بھارت میں اپنی سروسز کو متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معاہدے بھارت میں انٹرنیٹ کے شعبے میں انقلاب لے کر آئیں گے، تاہم اس بات کا ابھی تک کوئی اندازہ نہیں کہ اس سے صارفین کو سستی یا مہنگی انٹرنیٹ سروسز ملیں گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس ایئر ٹیل اور ریلائنس جیو نے سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے لائسنس فیس اور اسپیکٹرم کی تقسیم پر تنازع بھی اٹھایا تھا، لیکن اب دونوں کمپنیاں اسپیس ایکس کے ساتھ شراکت داری کرنے کو تیار ہیں۔
یہ معاہدے بھارت میں انٹرنیٹ کی رسائی کو مزید وسیع کریں گے اور اس سے نہ صرف تجارتی فوائد حاصل ہوں گے بلکہ تعلیم، صحت اور دیگر اہم شعبوں میں بھی ڈیجیٹل سہولتیں فراہم ہوں گی۔