جعفر ایکسپریس پر حملے کا جواب: پاکستانی فوج کا طاقتور آپریشن

پاکستانی فوج نے جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد کامیاب کلیئرنس آپریشن میں 300 مغویوں کو بازیاب کر لیا اور 33 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔
پاکستانی فوج نے جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد کی صورتحال پر تفصیلات فراہم کی ہیں، جس میں 300 مغویوں کو بازیاب کرنے اور 33 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ فوج کے ترجمان، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردوں کو پاکستان کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
جعفر ایکسپریس پر حملہ بلوچستان کے درۂ بولان میں ہوا تھا، جہاں دہشت گردوں نے ٹرین کا راستہ روکا اور مسافروں کو یرغمال بنایا۔ فوج نے فوری طور پر ایک کلیئرنس آپریشن شروع کیا، جس میں ایس ایس جی کمانڈوز اور دیگر سکیورٹی فورسز نے حصہ لیا۔ اس آپریشن میں خودکش بمباروں کو ہلاک کیا گیا اور یرغمالیوں کو آزاد کرایا گیا۔ فوج کے مطابق، اس آپریشن کے دوران کسی بھی مسافر کو نقصان نہیں پہنچا، حالانکہ حملے میں پہلے 21 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔
پاکستانی فوج نے اس واقعے کو “رولز آف دی گیم” کو تبدیل کرنے والا قرار دیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ فوج نے سیاسی عناصر اور میڈیا پر بھی تنقید کی، جنہوں نے اس واقعے کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا اور کہا کہ دہشت گرد ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر ان کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔