راہِ ہدایت

رمضان المبارک: برکتوں کا موسم اور ذکر الٰہی کی بہار

محمد مقتدر اشرف فریدی، اتر دیناج پور، بنگال

رمضان المبارک اللہ کریم کی طرف سے امتِ مسلمہ کے لیے ایک عظیم نعمت اور بے پناہ رحمتوں کا خزانہ ہے۔ یہ وہ مبارک مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق پر بے حساب فضل و کرم فرماتا ہے۔ اس ماہِ مقدس میں ایمان والوں کے لیے مغفرت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، گناہوں کی معافی کا اعلان ہوتا ہے، اور رحمتِ الٰہی کی بارش مسلسل نازل ہوتی ہے۔

یہ مہینہ صرف روزے رکھنے کے لیے نہیں ہے، بلکہ اللہ کی قربت حاصل کرنے، عبادت و ریاضت میں مشغول رہنے اور ذکرِ الٰہی کی کثرت کرنے کا بہترین موقع ہے۔ رمضان المبارک ہر مومن کے لیے اپنے رب سے تعلق مضبوط کرنے، گناہوں سے پاک ہونے اور نیکیوں میں سبقت لے جانے کا حسین موقع فراہم کرتا ہے۔

اللہ کی بے شمار نعمتیں

اللہ کریم کا بے پایاں فضل و احسان ہے کہ اس نے اپنے پیارے محبوب، نبی اکرم، رسول اعظم صلّی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلّم کے توسّل سے ہمیں بے شمار نعمتیں عطا فرمائیں، اگر ہم اس کی نعمتوں کا شمار کرنا چاہیں تو نہیں کر سکیں گے۔ جیسا کہ اللہ کریم کا فرمان ہے:

“اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کا شمار کرنا چاہو تو تم نہیں کر سکتے-“
(سورۃ النحل آیت نمبر: 18)

یہ اللہ کریم ہی کی ذات ہے کہ بن مانگے وہ اپنے بندوں کو نعمت کثیرہ سے نوازتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ کی عطا کردہ نعمتوں پر شکر گزار بنیں۔ جیسا کہ قرآن پاک میں ارشاد ہے:

“اگر تم شکر ادا کروگے تو میں تمہیں اور دوں گا، اور اگر نا شکری کروگے تو میرا عذاب سخت ہے-“
(سورۂ ابراھیم، آیت نمبر:7)
اللہ کریم کی عطا کردہ بےشمار نعمتوں میں سے رمضان کا متبرّک و مقدّس مہینہ ایک بندۂ مومن کے لیے عظیم الشان نعمت ہے۔ یہی وہ مہینہ ہے کہ جس کا پہلا عشرہ رحمت کا، دوسرا عشرہ مغفرت کا اور تیسرا عشرہ جہنّم سے خلاصی کا ہے۔ اس ماہِ متبرّک کی ہر ساعت قیمتی ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی ذات میں ایک بندۂ مومن کے لیے بے شمار دینی و دنیوی منافع لیے ہوئے ہیں۔

رمضان: رحمت، مغفرت اور نجات کا مہینہ۔

رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کا انمول تحفہ ہے۔ اس ماہ میں جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین قید کر دیے جاتے ہیں۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلّی اللہ تعالٰی علیہ و سلّم نے فرمایا:

“جب رمضان شروع ہوتا ہے تو رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین زنجیروں میں جکڑ دیے جاتے ہیں-“
(صحیح بخاری، کتاب الصوم)

رمضان کے روزے گناہوں کی معافی کا ذریعہ ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

“جو شخص بحالتِ ایمان ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھتا ہے، اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں-“
(صحیح بخاری، کتاب الصوم)

رمضان: نیکیوں کا موسم بہار

رمضان المبارک میں ہر نیکی کا اجر کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔ اس مہینے میں ایک نفل عبادت فرض کے برابر اور ایک فرض عبادت ستر گنا اجر رکھتی ہے۔ اور اللہ کریم کا فضل و کرم تو اس سے بھی زیادہ وسیع اور بڑھ کر ہے۔
رمضان شریف محبّت کا مہینہ ہے، نزولِ قرآن کا مہینہ ہے، صدقات خیرات کا مہینہ ہے، صبر و ایثار اور ہمدردی کے احساسات و جذبات کا مہینہ ہے۔ رمضان کا متبرّک مہینہ ذکر و اذکار کا مہینہ ہے-

ذکرِ الٰہی کی فضیلت

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اہلِ ایمان کو کثرت سے ذکر کرنے کا حکم دیا ہے:

“اے ایمان والو! اللہ کو کثرت سے یاد کرو۔”
(سورۃ الاحزاب، آیت: 41)

ذکرِ الٰہی دلوں کو سکون بخشتا ہے۔ جیسا کہ قرآن میں ارشاد ہے:
“سن لو! اللہ کی یاد سے ہی دلوں کو اطمینان نصیب ہوتا ہے-“
(سورۂ الرعد، آیت: 28)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر وقت اللہ کی یاد میں مشغول رہتے تھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
“حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر لمحہ اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رہتے تھے-“
(صحیح مسلم)

رمضان میں ذکرِ الٰہی کی اہمیت

نبی کریم علیہ الصلاۃ و التسلیم کی عادت کریمہ تھی کہ رمضان شریف میں آپ کثرت سے ذکر و اذکار میں مشغول رہتے تھے- حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنھا سے مروی ہے کہ انہوں فرمایا: کہ جب ماہ رمضان شروع ہوتا تو اللہ کے رسول صلّی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلّم کے چہرے کا رنگ متغیّر ہو جاتا اور آپ نمازوں کی (مزید) کثرت کر دیتے اور آپ اللہ تعالٰی سے عاجزی کے ساتھ دعا کرتے اور اس ماہ میں نہایت محتاط رہتے تھے-(شعب الایمان للبیھقی، فضائل شھر رمضان)
زندگی کے تمام احوال میں اللہ کریم کے ذکر پر دوام و استمرار اختیار کرنا ایک بندۂ مومن کا ایمانی فریضہ ہے، خاص طور سے رمضان شریف کے متبرّک مہینے میں جہاں تک ممکن ہو ذکر و اذکار کی کثرت کر کے اپنے گناہوں کی بخشش، خوشنودئ مولٰی اور سعادت دارین حاصل کریں-
وہ لوگ نہایت ہی خوش بخت ہیں جو رمضان کے متبرّک مہینے میں اپنے اوقات ذکر و اذکار میں صرف کرتے ہیں، ان پر اللہ کریم کی رحمتوں، برکتوں اور نوازشات کا نزول ہوا کرتا ہے-
حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالٰی سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلّی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلّم نے فرمایا: ماہِ رمضان میں اللہ تعالٰی کا ذکر کرنے والا بخش دیا جاتا ہے اور اس ماہ میں اللہ تعالٰی سے مانگنے والے کو نامراد نہیں کیا جاتا-(شعب الایمان للبیھقی، فضائل شھر رمضان،)

رمضان المبارک میں ذکر و اذکار کی خاص تاکید کی گئی ہے۔

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلّی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلّم نے شعبان کے آخر میں خطبہ ارشاد فرمایا: کہ اس مہینے (رمضان) میں چار چیزوں کی کثرت کرو! دو چیزیں ایسی ہیں جن سے تم اپنے رب کو راضی کر سکتے ہو! اور دو چیزیں ایسی ہیں جن کے بغیر تمہارے لئے کوئی چارہ نہیں- جن دو چیزوں کے ذریعہ تم اپنے رب کو راضی کر سکتے ہو وہ کلمہ شہادت اور استغفار ہیں، اور جن دو چیزوں کے بغیر تم کو چارہ نہیں، وہ یہ ہیں: کہ اللہ کریم سے جنّت کا سوال کرتے رہو اور دوزخ سے اس کی پناہ مانگو- (شعب الایمان للبیھقی، فضائل شھر رمضان)

ذکرِ الٰہی: ہر عبادت کی روح

ہر عبادت کا مقصد اللہ کی یاد ہے۔ نماز، روزہ، حج اور دیگر عبادات کے ذریعے بندہ اپنے رب کی قربت حاصل کرتا ہے۔

روزہ انسان کے نفس کو پاک کرتا ہے اور دل کو ذکرِ الٰہی کے لیے آمادہ کرتا ہے۔ رمضان المبارک میں اللہ تعالیٰ کا خاص فضل یہ ہے کہ وہ اپنے ذکر میں مشغول بندوں کو مغفرت اور رحمت سے نوازتا ہے۔

خلاصہ

رمضان المبارک محض ایک مہینہ نہیں بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کی بے پایاں رحمتوں اور برکتوں کا موسم بہار ہے۔ اس مہینے میں کثرتِ عبادت اور ذکرِ الٰہی کے ذریعے اپنی بخشش کا سامان کریں۔

ہمیں چاہیے کہ اس ماہ مبارک میں اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ ذکر و اذکار، توبہ و استغفار، نماز با جماعت، قرآن کریم کی تلاوت اور صدقہ و خیرات کا اہتمام کریں تاکہ ہم اللہ تعالیٰ کی رضا اور دونوں جہانوں میں کامیابی حاصل کر سکیں۔

اللہ تعالیٰ ہمیں رمضان المبارک کی برکتوں سے بھرپور فیض یاب ہونے اور کثرت سے ذکر و اذکار کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین

admin@alnoortimes.in

About Author

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You may also like

راہِ ہدایت

وقفی قبرستان میں مزار کی تعمیر: شریعت کی روشنی میں

از: مفتی منظر محسن پورنوی بسم الله الرحمن الرحيم … حامدا و مصليا ومسلمااللهم هداية الحق والصواب حضرت مولانا یونس
راہِ ہدایت

ایمان: انسانیت کی اصل اور بندگی کی بنیاد

مخدوم شاہ طیب بنارسی ایمان تمام نیکیوں کی اصل اورجملہ عبادتوں کی جڑ ہے۔کوئی عبادت وطاعت درستیِ ایمان کے بغیر