ممتا بنرجی کے بیان پر سنتوں کا احتجاج

مہاکمبھ کو “موت کا کمبھ” کہنے پر ممتا بنرجی کے بیان پر سنت سماج نے سخت ردعمل دیا اور اسے سناتن دھرم کی توہین قرار دیتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا۔ سنتوں نے کہا کہ مہاکمبھ ایک مقدس تہوار ہے اور ممتا بنرجی کو ایسے الفاظ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی جانب سے مہاکمبھ کو “موت کا کمبھ” کہنے پر سنت سماج نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے سناتن دھرم کی توہین قرار دیا ہے اور ان سے عوامی معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
شری پنچایتی اکھاڑا مہانروانی کے قومی سیکریٹری مہنت جمنا پوری نے کہا کہ ممتا بنرجی جیسے ذمہ دار عہدے پر فائز رہتے ہوئے انہیں اس طرح کے بیانات نہیں دینے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “پریاگ راج مہاکمبھ امرت کا تہوار ہے، جس کی شانداری اور روحانیت کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے۔ انہیں ایسے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔”
پانچ دشنام آہوان اکھاڑا کے آچاریہ مہا منڈلیشور سوامی ارون گیری نے بھی ممتا بنرجی کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ “مغربی بنگال ہندو سناتنیوں کے لیے موت کا علاقہ بنتا جا رہا ہے، جہاں ہزاروں سناتنیوں کا قتل عام ہو رہا ہے اور انتخابات کے دوران لاکھوں ہندوؤں کو نقل مکانی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہیں اتر پردیش کی بجائے اپنے ریاست کے حالات پر توجہ دینی چاہیے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “مہاکمبھ کے شاندار انعقاد پر پوری دنیا نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی تعریف کی ہے، جنہوں نے ایک تاریخ رقم کی ہے۔”