بھارت قطر میں مضبوط شراکت

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی ان دنوں بھارت کے دورے پر ہیں، جہاں وہ توانائی، تجارت اور سفارتی تعلقات پر اہم مذاکرات کر رہے ہیں۔ اس دورے کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ گئی ہے کیونکہ قطر نے حال ہی میں بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسران کی سزائے موت ختم کر دی تھی، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔
قطر اپنی چھوٹی جغرافیائی حدود کے باوجود عالمی سطح پر سفارتی اور سیاسی معاملات میں ایک اہم ثالث کے طور پر ابھر رہا ہے۔ اپنی آزاد خارجہ پالیسی، مضبوط معیشت اور بین الاقوامی میڈیا میں اثر و رسوخ کی وجہ سے قطر نے دنیا بھر میں ایک خاص مقام حاصل کیا ہے۔
قطر، جو کہ محض 11,571 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے، بھارت کے لیے توانائی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ بھارت کی توانائی ضروریات میں قطر کا نمایاں کردار ہے۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی ان دنوں سرکاری دورے پر بھارت میں موجود ہیں۔ ان کے دورے کو بھارت اور قطر کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے تناظر میں انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں ایئرپورٹ پر خوش آمدید کہا اور سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں امیر قطر کو “بھائی” کہہ کر مخاطب کیا۔
اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان توانائی، تجارت، دفاع، اور سفارتی تعلقات پر اہم مذاکرات متوقع ہیں۔ قطر بھارت کا سب سے بڑا LNG اور LPG سپلائر ہے اور بھارت اپنی کل قدرتی گیس کا تقریباً 48 فیصد LNG اور 29 فیصد LPG قطر سے درآمد کرتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ سال تقریباً 18.78 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی تھی، جس میں بھارت نے قطر سے 16.81 بلین ڈالر کی خریداری کی تھی۔
اس دورے کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ گئی ہے کیونکہ قطر نے حال ہی میں بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسران کی سزائے موت ختم کر دی تھی، ان میں سے 7 افسران واپس بھارت آ چکے ہیں، جبکہ 8ویں افسر کی واپسی کے لیے بات چیت جاری ہے۔
شیخ تمیم کے بھارت دورے کے دوران توانائی کے نئے معاہدے، تجارتی تعاون اور علاقائی سیکیورٹی امور پر بھی بات چیت ہونے کی توقع ہے۔ یہ دورہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرے گا بلکہ توانائی کے تحفظ اور سفارتی تعلقات میں بھی ایک نئے باب کا آغاز کر سکتا ہے۔